باچا خان یونیورسٹی پیر سے کھولنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 12 فروری 2016
باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں نے 20 جنوری کو حملہ کیا تھا —فوٹو : اے پی
باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں نے 20 جنوری کو حملہ کیا تھا —فوٹو : اے پی

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں دہشت گردی کا شکار ہونے والی باچا خان یونیورسٹی کو 15 فروری (پیر) سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تدریسی عمل شروع کرنے کا فیصلہ باچا خان یونیورسٹی کی سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

باچا خان یونیورسٹی کے ترجمان سعید خان کا کہنا تھا کہ جامعہ کو سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد تدریسی عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

چارسدہ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) سہیل خان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کو کلیئرنس دے دی گئی ہے۔

سہیل خان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے اندر 8 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ پولیس کی گاڑی یونیورسٹی کے باہر گشت کرتی رہے گی۔

ڈی پی او نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے اندر 2 خواتین اہلکار بھی تعینات ہوں گی۔

خواتین اہلکاروں کی تعیناتی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں اہلکار طالبات کی نگرانی کے لیے تعینات کی جا رہی ہیں۔

سہیل خان نے بتایا کہ یونیورسٹی کے طلبہ اور اسٹاف جامعہ کی ٹرانسپورٹ استعمال نہیں کرسکیں گے.

یہ بھی پڑھیں : چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملہ

واضح رہے کہ چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر گذشتہ ماہ 20 جنوری کو 4 مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، اس حملے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے اکثر یونیورسٹی کے طلبہ تھے جبکہ پولیس نے آپریشن میں چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا تھا.

بعد ازاں اس حملے کا مقدمہ ہلاک حملہ آوروں پر درج کیا گیا، جبکہ فوج نے میڈیا کے سامنے پہلے 4 سہولت کار پیش کیے جبکہ ایک مرکزی سہولت کار کو بھی بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

25 جنوری کو بھی یونیورسٹی کو کھولا گیا تھا، تاہم تعزیتی اجلاس کے بعد دوبارہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : چارسدہ یونیورسٹی حملہ: وی سی کوہٹانے کی سفارش

تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی نے حملے کی وجہ باچا خان یونیورسٹی کی نامناسب سیکیورٹی کو قرار دیا جبکہ اس کمیٹی نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور سیکیورٹی انچارج کو مناسب حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر عہدوں سے ہٹانے کی سفارش بھی کی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں