موسمی تبدیلی ہوتی ہے دماغ پر اثرانداز

12 فروری 2016
یہ بات بیلجیئم میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات بیلجیئم میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا کبھی آپ نے محسوس کیا ہے کہ دماغی صلاحیتیں مختلف موسموں میں زیادہ اچھی یا بری کارکردگی دکھاتی ہیں؟ کم از کم طبی سائنس کے مطابق تو ایسا ہوتا ہے۔

یہ بات بیلجیئم میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

لائیگی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مخصوص دماغی صلاحیتوں پر موسموں کی تبدیلی اثرانداز ہوتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ لوگوں کی دماغی کاموں سے متعلق حقیقی کارکردگی تو موسموں کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتی مگر دماغی سرگرمیاں ضرور متاثر ہوتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 28 رضاکاروں کے دماغی افعال کا جائزہ تمام موسموں کے دوران کیا اور مختلف ٹاسک کرانے کے دوران دماغی اسکین بھی کیے گئے۔

محققین نے دریافت کیا کہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت جون میں اپنے عروج پر ہوتی ہے جبکہ دسمبر میں وہ سب سے کم سطح پر ہوتی ہے۔

اس کے مقابلے میں کام کی یاداشت خزاں میں عروج پر جبکہ بہار کے موسم میں کم ترین سطح پر ہوتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ موسموں میں تبدیلی سے دماغی سرگرمیوں کے میکنزم میں آنے والی تبدیلی کی وجہ ابھی واضح نہیں تاہم سابقہ رپورٹس کے مطابق مخصوص موسموں میں دماغی ٹرانسمیٹرز کا لیول زیادہ یا کم ہوتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

sarah Feb 12, 2016 11:08pm
well said i feel less interested in my studies in winter than summer