پاکستان سے تعلقات: منموہن کی مودی پر تنقید

14 فروری 2016
ہندوستان کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے  انٹرویو میں نریندر مودی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا — فائل فوٹو
ہندوستان کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے انٹرویو میں نریندر مودی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا — فائل فوٹو

ممبئی: ہندوستان کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے ایک انٹرویو میں نریندر مودی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اشیاء کی قیمتوں میں ہونے والی کمی سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے ہیں اور پاکستان کے حوالے سے ان کی پالیسی میں تضاد موجود ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انڈیا ٹوڈے میگزین سے بات چیت کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہا کہ مودی کو ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرکار پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کی پیش رفت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

منموہن سنگھ نے ہندوستانی میگزین کو بتایا کہ 'یقینی طور پر مزکری طاقتوں سے ہمارے تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔۔۔ لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کی ہمسایہ ممالک سے تعلقات خارجہ پالیسی کا اصل امتحان ہے، مودی سرکار کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں تضاد پایا جاتا ہے۔

'یہاں ایک قدم آگے بڑھایا جاتا ہے تو دو پیچھے آتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کو اقتصادی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے مالی توازن پیدا کرنا چاہیے اور تجارت کیلئے سرمایہ کی موجودگی کو بڑھانا چاہیے۔

سال 2014 میں ہندوستان کے وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے والے منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ 'منتخب حکومت کے ہاتھ میں یہ ایک موقع ہے کہ وہ ملک کی معیشت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کیلئے اقدامات کیے جائیں'۔

اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ حکومت تیل اور ضروریات کی اشیاء کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں سے فائدہ نہیں اٹھا رہی جو کہ ہندوستان کے درآمدی بل میں کمی لاسکتیں ہیں۔

درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں واضح کمی کے باعث تجارتی خسارے میں کمی آئی ہے، اس اضافے سے اُمید کی جارہی ہے کہ یہ معیشت کو ترقی دینے میں مدد فراہم کرے گا۔

فنانس کے وزیر ارون جیٹلے 29 فروری کو حتمی بجٹ پیش کرنے جارہے ہیں، مزکورہ عمل میں شامل افراد کا کہنا ہے کہ لیکن حکومت طلب میں اضافے کیلئے اپنے بجٹ خسارے کے اہداف کو ختم کر سکتی ہے۔

اپنی ویب سائیٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ارون جیٹلے نے منموہن سنگھ کی حکومت کو معیشت کو منظم کرنے میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا اور مزید کہا کہ حزب اختلاف کانگریس پارلیمان میں اصلاحات کی حمایت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

منموہن سنگھ کی جانب سے کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'پارلیمنٹ افیئر منسٹر اور میں نے پارلیمنٹ میں موجود ہر سینئر کانگریس رکن کے ساتھ جی ایس ٹی پر بات چیت کی ہے'۔

خیال رہے کہ اشیاء اور سروسز پر منظور شدہ ٹیکس (جی ایس ٹی) ہندوستان کے قیام کے بعد سے ملک میں سب سے زیادہ ریوینو پیدا کرنے کا اہم ذریعہ ہے جس پر قانون سازی کیلئے ایوان بالا میں کانگریس کی حمایت ضروری ہے۔

یہ خبر 14 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

solani Feb 15, 2016 02:33am
Modi ki biwi pareshan hai, Modi Pakistan ko usi nazar se dekh raha hai jis nazar say wo apni biwi ko dekh raha hai. Or tabsaray ki zarurat nahi hai.