سینٹ لوئس: امریکی ریاست میسوری کی ایک عدالت نے مشہور ملٹی نیشنل ادارے جانسن اینڈ جانسن کو کمپنی کی مصنوعات کے استعمال سے کینسر میں مبتلا ہو کر ہلاک ہونے والی خاتون کے اہلخانہ کو 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا.

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مذکورہ خاتون کئی دہائیوں سے جانسن اینڈ جانسن کا بے بی پاؤڈر اور شاور اینڈ شاور استعمال کر رہی تھیں.

جیکولین فاکس نامی خاتون کے اہلخانہ کے وکیل اور عدالتی دستاویزات کے مطابق پیر کو سنائے گئے فیصلے میں سینٹ لوئس کی عدالت نے کمپنی کو متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ ڈالر کی رقم اصل نقصان اور 6 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی رقم تادیبی نقصان کی مد میں ادا کرنے کا حکم دیا.

جانسن اینڈ جانسن پر دائر کیے گئے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمپنی اپنی فروخت میں اضافے کی غرض سے صارفین کو اس حوالے سے خبردار نہیں کرتی کہ اس کی پاؤڈری مصنوعات کینسر کا باعث بن سکتی ہیں.

کمپنی کے خلاف میسوری کی عدالت میں تقریبآ ایک ہزار مقدمات درج کیے جاچکے ہیں جبکہ نیو جرسی میں بھی 200 مقدمات درج کیے گئے.

واضح رہے کہ برمنگھم، الباما کی رہائشی فاکس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 35 برس سے جانسن اینڈ جانسن کی مصنوعات بے بی پاؤڈر اور شاور اینڈ شاور استعمال کر رہی تھیں، جس کے بعد تقریبآ 3 سال قبل ان کے بچہ دانی کے سرطان میں مبتلا ہونے کی تشخیص ہوئی.

فاکس گذشتہ برس اکتوبر میں 62 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں، جس کے بعد ان کے اہلخانہ نے کمپنی پر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا.

متاثرہ خاندان کے وکیل جیرے بیزلے کے مطابق 3 ہفتے تک چلنے والے مقدمے کے بعد عدالت نے جانسن اینڈ جانسن کو فراڈ، غفلت اور سازش کا ذمہ دار ٹھہرایا.

دوسری جانب جانسن اینڈ جانسن کے ترجمان کیرول گوڈرچ کا کہنا تھا، 'صارفین کی صحت اور حفاظت سے بڑھ کر ہمارے لیے کچھ بھی مقدم نہیں ہے اور ہم مقدمے کے نتیجے سے مایوس ہیں، ہمیں متاثرہ خاندان سے ہمدردی ہے لیکن ساتھ ہی ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ کاسمیٹک پاؤڈر کی سیفٹی کی جانچ کئی دہائیوں کے سائنسی ثبوتوں کی روشنی میں کی جاتی ہے.'


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں