اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے بدھ سے شروع ہونے والے اپنے سعودی عرب دورے کی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی ۔

توقع ہے کہ وہ دورے کے دوران دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے34 ملکی اتحاد میں پاکستان کا کردار واضح کریں گے۔

نواز شریف نے منگل کو فوجی، انٹیلی جنس، معاشی اور خارجہ پالیسی کے مشیروں سے ملاقات کی۔

وہ جنرل راحیل شریف کے ہمراہ سعودی عرب میں ہونے والی اتحادی عسکری مشقوں کی اختتامی تقریب میں شرکت کریں گے۔

توقع ہے کہ دورے کے دوران دوسرے ملکوں سے آئی اعلی قیادت سے سعودی اتحاد پر تفصیلی مشاورت بھی ہو گی۔

وزیر اعظم ہاؤس نے سعودی اتحاد کے اجلاس کو بطور قومی سیکیورٹی کانفرنس پیش کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن اجلاس میں شریک ہونے والوں کی فہرست میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، خارجہ امور کے خصوصی نائب طارق فاطمی، قومی سیکیورٹی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، سیکریٹری خارجہ اعزز چوہدری فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف اور آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کے ناموں کی موجودگی سے واضح ہوتا ہے کہ اس اجلاس کا ایجنڈا وسیع ہو گا۔

پاکستان نے اب تک سعودی اتحاد میں اپنی پوزیشن اور کردار واضح نہیں کیا ہے لیکن حکومتی وزرا کئی موقعوں پر عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ انٹیلی جینس شیئرنگ، استعداد بڑھانے، عسکری ساز و سامان فراہم کرنے اورشدت پسندی پر مشتمل پروپیگنڈا کے خلاف حکمت عملی بنانے میں معاونت کر سکتے ہیں۔

ایک ذریعہ نے بتایا کہ وزیر اعظم کی مشیروں سے ملاقات میں پٹھان کوٹ حملے پر پاکستان میں ہونے والی تحقیقات میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں کراچی صورتحال، چارسدہ میں عدالت پر خود کش حملہ اور شوال میں جاری فوجی آپریشن پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اجلاس میں دہشت گردی سے لڑنے کا حکومتی عزم دہرایا گیا۔

یہ خبر 16-3-9 کے ڈان اخبار سے لی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں