نئی دہلی: ہندوستان کے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملے کی تحقیقات کے لیے پاکستان کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے نئی دہلی پہنچ گئی ہے۔

ہندوستان کے خبر رساں ادارے ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی تفتیشی ٹیم 28 مارچ کو (کل) پٹھان کوٹ ایئر بیس جائے گی جہاں ٹیم کی جانب سے حملے کے عینی شاہدین سے انٹرویو کا بھی امکان ہے۔

مزید پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کیلئے ’جے آئی ٹی‘ تشکیل

پانچ رکنی ٹیم کے سربراہ پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے چیف ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس محمد طاہر رائے ہیں جبکہ دیگر ارکان میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے لیفٹیننٹ کرنل تنویر احمد، ملٹری انتیلی جنس (ایم آئی) کے لیفٹننٹ کرنل عرفان مرزا، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محمد عظیم ارشداور سی ٹی ڈی گجرانوالہ کے انویسٹی گیشن آفیسر شاہد تنویر شامل ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل تنویر احمد آئی ایس آئی کے پہلے افسر ہیں جو سرکاری سطح پر کسی معاملے میں ہندوستانی فوج کی تنصیبات کا دورہ کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق ٹیم کو 29 مارچ کو پٹھان کوٹ ایئر بیس کا دورہ کروایا جائے گا البتہ اسے ہر مقام تک مکمل رسائی حاصل نہیں ہوگی، تفتیشی ٹیم ایس پی گورداس پور سمیت 17 زخمیوں کے بیانات بھی ریکارڈ کرے گی ۔

یہ بھی پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے کا مقدمہ پاکستان میں درج

یاد رہے کہ ہندوستان کے فضائی اڈے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر رواں سال 2 جنوری کو حملہ ہوا تھا، حملہ آوروں اور ہندوستانی فورسز کے درمیان 80 گھنٹے (3روز سے زائد) مقابلہ جاری رہا، اس دوران ہندوستانی فورسز کے 7 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ آپریشن کے دوران تمام حملہ آور مارے گئے تھے۔

ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے صدر دفتر میں پاکستان سے جانے والی ٹیم کو حملے کے حوالے سے اب تک کی تفتیش پر بریفنگ پیر (کل) دی جائے گی، اس بریفنگ میں ہندوستانی اداروں کی جانب سے اب تک کی تحقیق و تفتیش پر 90 منٹ کی پریزنٹیشن بھی شامل ہوگی۔

مزید پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے کے بعد مسعود اظہر 'زیرِ حراست'

رپورٹس کے مطابق ٹیم کو ایس پی گورداس پور سلوندر سنگھ ، ان کے دوست، باورچی سمیت 17 زخمیوں سے معلومات کی اجازت ہوگی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں سے بات چیت کی اجازت نہیں ہوگی۔

ٹیم کی واپسی کا امکان بدھ کو ہے، واپسی پر دوبارہ این آئی اے ہیڈ کوارٹرز نئی دہلی میں سوال وجواب کا سیشن ہوگا۔

تصاویر دیکھیں : ہندوستانی ایئر بیس پر حملہ

ہندوستانی سرکاری خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق پاکستانی ٹیم کو ایک ہفتے کا ویزا ملا ہے۔

یاد رہے کہ 2 جنوری 2016 کو پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں ہندوستانی ایئر فورس کے ایئربیس پر دہشت گردی کا حملہ ہوا تھا اور ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کے چار روز تک جاری رہنے والے آپریشن میں ہندوستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک جبکہ 6 حملہ آور بھی مارے گئے تھے.

یہ بھی پڑھیں:پٹھان کوٹ حملہ: نیشنل ہائی وے اسکواڈ کا کردار؟

اس حملے کی ذمہ داری کشمیری علیحدگی پسند گروہوں کے اتحاد یونائیٹڈ جہاد کونسل (یو جے سی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

دوسری جانب ہندوستان نے الزام لگایا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار پاکستان میں موجود ہیں، جبکہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ مسعود اظہر کے بھائی رؤف اور دیگر پانچ افراد بھی حملے میں ملوث تھے۔

یہ بھی پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے بعد پاکستان میں جیش محمد کے دفاترسیل

اس سلسلے میں پاکستان کو چند فون نمبرز بھی فراہم کیے گئے جس پر پاکستان نے ہندوستان کو تحقیقات کی یقین دہانی کرائی اور فراہم کی گئی معلومات کی بنا پر پاکستانی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں