انضمام الحق پاکستان کرکٹ کے چیف سلیکٹر مقرر

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2016
پاکستان کرکٹ کے نئے چیف سلیکٹر چئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہمراہ لاہور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں سوالوں کے جواب دے رہے ہیں۔ فوٹو اے پی
پاکستان کرکٹ کے نئے چیف سلیکٹر چئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہمراہ لاہور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں سوالوں کے جواب دے رہے ہیں۔ فوٹو اے پی

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے سابق عظیم بلے باز انضمام الحق کو چیف سلیکٹر مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔

لاہور میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے انضمام الحق کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہیں چیف سلیکٹر بنانے کا اعلان کیا۔

ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بدترین کارکردگی کے بعد کوچ وقار یونس اور کپتان شاہد آفریدی نے اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا جبکہ ہارون رشید کی زیر سربراہی سلیکشن کمیٹی کو فارغ کردیا گیا۔

انضمام الحق اس سے قبل 13-2012 میں مختصر مدت کیلئے پاکستانی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں جبکہ وہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی متاثر کن کھیل پیش کرنے والی افغانستان کی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ وہ سلیکٹر کی حیثیت سے ذمے داریاں انجام دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: انضمام کو چیف سلیکٹر بنانے میں وزیراعظم ہاؤس کا کردار؟

قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے پاکستان کی جانب سے 378 ون ڈے اور 120 ٹیسٹ میچ کھیلے اور پاکستان کرکت بورڈک ی درخواست پر افغان کرکٹ بورڈ نے ان سے ہیڈ کوچ کا معاہدہ ختم کردیا تھا۔

انضام کی زیر سربراہی چار رکنی سلیکشن کمیٹی میں سابق اسپنر توصیف احمد، سابق بلے باز وجاہت اللہ واسطی اور سابق فاسٹ باؤلر وسیم حیدر شامل ہیں۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ ہم نے سلیکشن کمیٹی میں ایک اسپنر، فاسٹ باؤلر اور ایک بلے باز شامل کیا ہے اور ہمارا محور ایسے لوگوں کو سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنانا ہے جو فرسٹ کلاس کرکٹ پر نگاہ رکھتے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری ٹیم کی کارکردگی سب کے سامنے ہے لہٰذا کوئی فوراً تبدیلی امید نہ رکھے، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں، بہتر نتائج کیلئے تھوڑا انتظار کرنا ہو گا۔

انضمام نے امی ظاہر کی کہ انہیں آزادانہ طریقے سے کام کرنے کی اجازت ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں سابق مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ میں جب کپتان تھا تو سلیکٹرز اپنی بات منواتا تھا اور اب کپتانوں کی بات سنوں گا، کوچ اور کپتان کی رائے ضرور سنی جائے گی کیونکہ وہی ٹیم کو گراؤنڈ میں کھلاتے ہیں۔

انہوں نے قومی ٹیم کی موجودہ کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن کمیٹی، کوچ اور کپتان سمیت تمام متعلقہ لوگوں کو ٹیم کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا ورنہ کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

اس سے قبل شہریار خان نے انضام کی بحیثیت چیف سلیکٹر تقرری کا اعلان کرتے ہوئے عہدہ قبول کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: انضمام الحق افغانستان ٹیم کی کوچنگ سے مستعفی

چیئرمین پی سی بی نے سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا ہیڈ کوچ بنانے کا بھی اعلان کیا۔

ہیڈ کوچ کی تقرری کےحوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کوچ کے معاملے پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اگر مستقل کوچ مل گیا تو عبوری تو کی تقرری کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے متعدد کرکٹرز سے رابطہ کیا لیکن کئی لوگوں نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان آنے سے انکار کردیا۔

اس موقع پر انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری کیلئے اختیارات سلیکشن اور کرکٹ کمیٹی کو تفویض کرنے کی بھی نوید سنائی۔

شہریار نے بتایا کہ کرکٹ کمیٹی کو کرکٹرز کے ہاتھوں میں دینے کا فیصلہ کیا ہے اور وہی ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈومیسٹک کرٹ میں استعمال ہونے والی گیندوں، لڑکوں کی عمر کی چیکنگ سمیت تمام معاملات کو دیکھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ قلیل مدتی کے بجائے اب طویل مدتی منصوبہ بندی شروع کی ہے جس کے مثبت اثرات چار سے پانچ سال بعد نظر آئیں گے اور اسی لیے ہم نجی اسکول کے بچوں کو بھی سلیکشن کے دائرہ کار میں لے کر آئیں گے۔

پی سی بی کے سربراپ نے بتایا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول بہتر بنانے کیلئے پاک فوج کے ساتھ فٹنس کیمپ لگانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے تین سے کچھ عرصے بعد آرمی کے ساتھ ایبٹ آباد میں کیمپ لگائیں گے،، کیمپ تین ہفتے جاری رہے گا جس کے بعد ٹیم انگلینڈ روانہ ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ فی الحال جولائی تک پاکستانی ٹیم کی کوئی سیریز شیڈول نہیں تاہم جولائی میں گرین شرٹس انگلینڈ سے چار ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کی سیریز کھیلے گی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں