ایکواڈور میں ایک بار پھر 6.2شدت کا زلزلہ

20 اپريل 2016
زلزلے سے 1500 عمارات تباہ ہو چکی ہیں — فوٹو : اے پی
زلزلے سے 1500 عمارات تباہ ہو چکی ہیں — فوٹو : اے پی

کیٹو: لاطینی امریکی ملک ایکواڈور میں ایک بار پھر شدید زلزلہ آیا ہے، جس کی شدت 6.2 جبکہ زلزلے کے مرکز کی زمین گہرائی صرف 10 کلومیٹر تھی۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.1 تھی جبکہ اس کا مرکز صوبہ مویزن سے 25 کلومیٹر دور تھا۔

خیال رہے کہ 3 روز قبل ایکواڈور میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس سے دارالحکومت کیٹو سے 170 کلومیٹر دور جنوب مشرقی صوبہ مویزن میں 525 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 1700 افراد لاپتہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایکواڈور میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 480 تک پہنچ گئی

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بدھ کو رات کے 3بج کر 33 منٹ پر ایک بار پھر شدید زلزلے کے جھٹکے ملک کے ساحلی شہر ایزمیراداس میں محسوس کیے گئے، ایزمیراداس نامی شہر گزشتہ دنوں زلزلے سے متاثر ہونے والی ریاست مویزن کے قریب ہی ہے۔

مقامی افراد کے مطابق 30 سیکنڈز کے دوران 2 بار زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

حکام کی جانب سے اس زلزلے کے فوری بعد کسی بھی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا کہ اس سے کسی بھی قسم کا نقصان ہوا ہے۔

ہلاکتوں میں اضافہ

ایکواڈر کے نیشنل پروسیکیوٹر آفس نے 525 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، قبل ازیں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 480 بتائی گئی تھی۔

زخمیوں کی تعداد بھی 4 ہزار 600 سے تجاوز ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں : ایکواڈور میں شدید زلزلہ،بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ
20 ہزار سے زائد افراد شیلٹرز میں رہ رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
20 ہزار سے زائد افراد شیلٹرز میں رہ رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز

نیشنل پروسیکیوٹر آفس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 11 غیرملکی بھی شامل ہیں جبکہ 15 افراد کی لاشیں ابھی بھی ناقابل شناخت ہیں۔

زلزلے کے بعد سیکڑوں افراد لاپتہ بھی ہیں جن کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہو سکتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق زلزلے کے شدید جھٹکوں سے 1500 عمارات منہدم ہوئی ہیں، جس کے بعد 20 ہزار سے زائد افراد شیلٹرز میں رہ رہے ہیں۔

تصاویر دیکھیں : ایکواڈور میں زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری

متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں تیل پیدا کرنے والے ملک ایکواڈور کے صدر رافیل کوریرا نے کہا کہ زلزلے سے 2 ارب ڈالر سے 3 ارب ڈالر تک نقصان ہو چکا ہے۔

مقامی میڈیا سے سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق زلزلہ زدہ علاقوں میں امن عامہ کے لیے 14ہزار اہلکار تعینات ہیں تاہم مختلف علاقوں میں لوٹ مار کے واقعات ہوئے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں