فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں قائم ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے فلسطینی بہن بھائی کو قتل کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی بہن اور اس کے کم عمر بھائی نے اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر مبینہ طور پر چاقوؤں سے حملہ کیا تھا۔

تاہم عینی شاہدین، بچوں کے والدین اور انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ دونوں فلسطینی نہتے تھے۔

مزید پڑھیں: انتہا پسند یہودیوں نے 18 ماہ کا فلسطینی بچہ زندہ جلادیا

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی 24 سالہ مریم اور اس کے 16 سالہ بھائی ابراہیم کے متنازع قتل کے واقعے نے اسرائیلی فوج کے کردار پر نئے سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

مذکورہ واقعے کے حوالے سے اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مریم نے چیک پوسٹ کے قریب موجود اسرائیلی پولیس اہلکار پر مبینہ طور پر چاقو پھینکا تھا جس پر اسرائیلی فوجی نے اسے اور اس کے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

پولیس نے اس بات کی تفصیلات نہیں بتائی کہ اگر فلسطینی لڑکی نے مبینہ طور پر چاقو پھینک دیا تھا تو اسے اور اس کے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کیوں کیا گیا۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جب اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کی تو دونوں فلسطینی بہن بھائی اسرائیلی فورسز سے 20 سے 25 میٹر کے فاصلے پر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 13 سالہ فلسطینی لڑکی قتل

اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان نے بتایا کہ واقعے کی سیکیورٹی کیمرہ فوٹیج موجود ہے تاہم واقعے کی مکمل تفتیش تک اسے منظر عام پر نہیں لایا جائے گا۔

انھوں ںے یہ نہیں بتایا کہ مذکورہ تفتیش کب تک مکمل ہوگی، تاہم واضح رہے کہ کچھ ماہ سے پولیس کی جانب سے شواہد کی ایسی کوئی بھی فوٹیج منظر عام پر نہیں لائی گئیں ہیں۔

انسانی حقوق کی مقامی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی مذکورہ فوٹیج منظر عام پر لائی جائے کیونکہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دونوں بہن بھائی سیکیورٹی فورسز کیلئے خطرہ نہیں تھے۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری نئے تنازع میں اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔

ادھر اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس عرصے میں 28 اسرائیلی اور دو امریکی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں