پلیئرز ایسوسی ایشن کا سیزن میں ایک ڈے نائٹ ٹیسٹ کا مطالبہ

29 اپريل 2016
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان تاریخ کے پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کے دوران کھلاڑیوں نے پنگ گیند کو کھیلنے میں مشکلات کی شکایت کی۔ فوٹو اے ایف پی
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان تاریخ کے پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کے دوران کھلاڑیوں نے پنگ گیند کو کھیلنے میں مشکلات کی شکایت کی۔ فوٹو اے ایف پی

سڈنی: کرکٹ آسٹریلیا کے اگلے سیزن کے دوران دوران دو ڈے اینڈ ٹیسٹ میچوں کے انعقاد کی امیدوں کو دھچکا لگا ہے جہاں پلیئرز ایسوسی ایشن نے اسے ایک میچ تک محدود کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

ابتدا میں تجویز پید کی گئی تھی کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان ایڈیلیڈ میں نومبر میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کو ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کی شکل دی جائے جبک پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان برسبین میں ہونے والا سیریز کا افتتاحی میچ بھی ڈے اینڈ نائٹ ہو گا۔

جنوبی افریقی کھلاڑیوں اور حکام نے اب تک اس خیال کی مخالفت کی ہے تاہم پاکستان ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کھیلنے کیلئے تیار ہے۔

آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو ایلسٹر نکولسن نے کہا کہ کھلاڑیوں کے گروپ کی جانب سے موصول ہونے والے جوابات میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ اس سے کھیل کی ترقی ہے لیکن فی الحال کھلاڑی 17-2016 کے سیزن میں صرف ایک ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کھیلنے کو ترجیح دیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان تاریخ کا پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ ایڈیلیڈ میں کھیلا گیا تھا اور اس لو اسکورنگ میچ میں میزبان ٹیم نے فتح حاصل کی تھی۔

تاہم میچ کے دوران کھلاڑیوں نے پنگ گیند کو کھیلنے میں مشکلات کی شکایت کی۔

نکولسن نے کہا کہ پنک گیند کا ٹیسٹ میچ بنیادی طور پر روایتی لال گیند کے ٹیسٹ میچ سے مختلف ہوتا ہے اور ہمارے گیند کے رنگ، رات میں اس کے دکھنے کی صلاحیت، دن رات کے اوقات میں گیند کے مختلف رویوں اور وکٹوں کی تیاریوں کے حوالے سے تحفظات برقرار ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں