'آئی سی سی کاہندوستان،ویسٹ انڈیزکیلئےالگ قانون'

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2016
وی ویون رچرڈز—فوٹو پی سی بی
وی ویون رچرڈز—فوٹو پی سی بی

کنگسٹن: ویسٹ انڈیز کے عظیم سابق کرکٹر ویوین رچرڈز نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی چمپین ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنانے پر آئی سی سی کو آڑھے ہاتھوں لیتےہوئےکہا ہے کہ آئی سی سی کا ڈیرین سیمی کی ٹیم کے لیے الگ اور ہندوستانی ٹیم کے لیے دوسرا قانون ہے۔

ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹیم کے ساتھ اچھا برتاؤ نہ کرنے اور طریقہ کار پر کپتان ڈیرن سیمی، آل راؤنڈر ڈوائن براوو اور مارلن سیموئلز جیسے تجربہ کھلاڑیوں نے بورڈ پر غصے کا اظہار کیا تھا۔

آئی سی سی بورڈ کی دبئی میں ہونے والی حالیہ میٹنگ کےبعد جاری بیان میں ویسٹ انڈیز ٹیم کے کھلاڑیوں کو نامناسب، بدتمیز اور ایونٹ کی بدنامی کا باعث قرار دیا تھا۔

ویوین رچرڈز نے جمیکا کے اخبار کو اپنے بیان میں کہا کہ 'ون ڈے کرکٹ میں آئی سی کے تھرڈ امپائر کی جانب واپس جانے اور اس جیسے قوانین موجود ہیں، اور اگر آپ عالمی کرکٹ کے گورننگ باڈی ہیں تو ہرکوئی ایک چھتری تلے آجاتے ہیں، ہندوستان کچھ مخصوص چیزیں نہیں کرتا جو ہوسکتا ہے آئی سی سی کے قانون میں ہو'۔

انھوں نے کہا کہ'وہ اس چیز کو بالکل نظرانداز کئے ہوئے ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے وہ اس میں مزید دور چلے گئے ہیں'۔

رچرڈز نے ہندوستان کی گورننگ باڈی میں حیثیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کی وجہ سے زیادہ فائدہ حاصل کریں گا۔

عظیم بلے باز کا مزید کہنا تھا کہ 'میں واحد شخص ہوں اور سیمی کے بیان پر جو کچھ وہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس کے لیے تنقید کرنے کی کوشش کررہاہوں'۔

آئی سی سی کے انتظامی معاملات پر شدید تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'جب آپ آئی سی سی کے انتظامی معاملات کے حوالے سے پوری دنیا کا جائزہ لیتے ہیں تو کچھ قوانین سب کے لیے نہیں ہیں'۔

یہ خبر روزنامہ ڈان سے لی گئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

asim May 01, 2016 06:26am
good