اسلام آباد: بلوچستان کے ‘شمسی بچوں’ کا 19 ڈاکٹروں پر مشتمل بورڈ نے طبی معائنہ کرنے کے بعد 232 میڈیکل ٹیسٹ اور ڈی این اے معائنہ کرنے کی تجاویز دی ہیں۔

ابھی 2 بچوں کا معائنہ کیا گیا ہے — فوٹو : اسکرین شاٹ
ابھی 2 بچوں کا معائنہ کیا گیا ہے — فوٹو : اسکرین شاٹ

میڈیکل بورڈ کو توقع ہے کہ ان ٹیسٹوں کے بعد ایک بلکل نئے مرض کے سامنے آنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان کے بھائی بہنوں کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ یہ بچے صبح اٹھتے ہیں تو مکمل طور پر چاک وچوبند اور توانائی سے بھر پور ہوتے ہیں جبکہ دن ڈھلنے کے ساتھ ساتھ ان کی توانائی کم ہوتی چلی جاتی ہے، شام میں سورج غروب ہوتے ہی یہ بلکل لاغر ہو جاتے ہیں، اسی وجہ سے گائوں کے مقامی افراد ان کو ‘شمسی بچے’ کہتے ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اکرم  — فوٹو : اسکرین شاٹ
ڈاکٹر جاوید اکرم — فوٹو : اسکرین شاٹ

لاہور میں بچوں کا معائنہ کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے ڈان کو بتایا کہ اس کیس پر تمام 19 ڈاکٹر حیران تھے۔

ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق ان تمام ڈاکٹر کو کبھی ایسے کیس کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ امریکا اور برطانیہ سے ڈی این اے کا جائزہ ٹیسٹ کروایا جائے گا تا کہ اس حوالے سے دوسری رائے بھی سامنے آ سکے اور بیماری کے نام کی تصدیق ہو جائے۔

بچوں کے ڈی این اے کا جائزہ امریکا اور برطانیہ سے کروایا جائے گا — فوٹو : اسکرین شاٹ
بچوں کے ڈی این اے کا جائزہ امریکا اور برطانیہ سے کروایا جائے گا — فوٹو : اسکرین شاٹ

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ایک ٹیم بلوچستان جائے گی جو ان بچوں کے اہلخانہ کے خون کے نمونے حاصل کرے گی، جبکہ ان کے تیسرے بھائی الیاس کے خون کے نمونے بھی لیے جائیں گے جو اس وقت گائوں میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم وہاں کے ماحولیات کے حوالے سے مختلف نمونے جمع کرے گی جس میں مٹی، ہوا اور پانی شامل ہیں، کیونکہ اس سے تصدیق ہو سکے گی کہ وہاں کے ماحول میں تو کوئی ایسی چیز نہیں جس کے منفی اثرات پڑ رہے ہوں، یہ خطرہ بھی موجود ہے کہ اس طرح کی کوئی چیز موجود ہوئی تو یہ مرض تیزی سے بھی پھیل سکتا ہے۔

یہ خبر ڈان اخبار میں یکم مئی 2016 کو شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (5) بند ہیں

Anonymous May 01, 2016 12:57pm
Dawn news please convey to them it could be severe form of disease called Myasthenia gravis
Phoenix May 01, 2016 07:35pm
Not possible... Myasthenia gravis has nothing to do with our circadian rhythum
Anonymous May 01, 2016 11:41pm
The hallmark of myasthenia gravis is muscle weakness that increases during periods of activity and improves after periods of rest. These boys history resembles the above description with the symptoms of muscle weakness as the day goes by. They do not have muscle weakness in the morning. It's an autoimmune disease.
حافظ May 02, 2016 04:53am
دو سو بتیس ٹیسٹ کرتے کرتے بیماری کا پتہ لگے یا نہ لگے بچے کا کا بنے گا۔ اور یہ بھی ممکن ہے یہ بچے ایلین ہوں اور شمسی توانائی پر چلتے ہوں۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستان میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے یہ ارتقاء کا قدرتی عمل ہو،
abc May 02, 2016 02:23pm
@Anonymous Harmones like cortisol and growth harmone are high at morning and low at night.. I guess an abnormal variation of these hormones may be responsible for such clinical symptoms.