'میاں صاحب کرپشن ثابت ہوئی تو آپ گھر نہیں جیل جائیں گے'

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2017
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جلسے سے خطاب کررہے ہیں—اے ایف پی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جلسے سے خطاب کررہے ہیں—اے ایف پی۔
عمران خان پارٹی رہنماؤں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ—اے ایف پی
عمران خان پارٹی رہنماؤں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ—اے ایف پی
جلسے میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں، خواتین اور دیگر افراد نے شرکت کی—اے ایف پی۔
جلسے میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں، خواتین اور دیگر افراد نے شرکت کی—اے ایف پی۔

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب اگر پاناما لیکس کے معاملے پر کرپشن ثابت ہوئی تو آپ گھر نہیں جیل جائیں گے۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ہے، وزیراعظم کو جواب دینا پڑے گا۔

'حکومت غلط کرے، عوام کا پیسہ ضائع کرے تو اپوزیشن پوچھتی ہے۔ جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن ہوتی ہے '

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان—اے ایف پی۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان—اے ایف پی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں رہ کر پیسہ بنانا سب سے آسان کام ہے، نواز شریف کاروبار کرنے کے لیے حکومت میں آئے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم پر چار سنگین نوعیت کے الزامات ہیں، انہیں خود کو بے قصور ثابت کرنا پڑے گا۔

جلسے میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی—اے ایف پی۔
جلسے میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی—اے ایف پی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس کے ماتحت پاناما لیکس کے معاملے پر کمیشن قائم کیا جائے اور وہ چاہتے ہیں کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں ایک آواز میں کمیشن کا مطالبہ کریں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 'ہمیں 200 نہیں، صرف وزیراعظم کا احتساب چاہیے، وہ حکومت کرنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔'

'آپ کی جتنی مرضی تحریک انصاف کے لوگوں کا احتساب کریں لیکن سب سے پہلے احتساب کا آغاز وزیراعظم سے ہوگا۔'

اس موقع پر انہوں نے آئندہ اتوار فیصل آباد میں جلسے کا بھی اعلان کیا۔

جلسے میں پارٹی کارکنوں کا جوش و خروش عروج پر تھا اور بڑی تعداد میں خواتین، بچے، بزرگ اور نوجوان مکمل تیاری کے ساتھ جلسے میں شریک تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کاسندھ میں انسدادکرپشن تحریک کااعلان

لاہور کے علاقے مال روڈ پر ہونے والے جلسے میں عمران خان پارٹی کے دیگر قائدین کے ساتھ جلسے کے پنڈال میں پہنچے تو کارکنوں نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔

اس موقع پر مختلف شہروں سے کارکنان قافلوں کی شکل میں پہنچے ہیں جبکہ جلسے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ اتوار بھی اسلام آباد میں پی ٹی آئی نے جلسہ کیا تھا جس کے دوران عمران خان نے صوبہ سندھ میں انسداد کرپشن تحریک کا اعلان کیا تھا۔

پی ٹی آئی کے جلسے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی—اے ایف پی۔
پی ٹی آئی کے جلسے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی—اے ایف پی۔

مزید پڑھیں: پاناما لیکس: نیب سے تحقیقات کا مطالبہ

پاناما لیکس

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہو گئے۔

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا، آئس لینڈ کے وزیر اعظم اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل تھے۔

۔—اے ایف پی۔
۔—اے ایف پی۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

پاناما پیپرز کی جانب سے International Consortium of Investigative Journalists کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس ڈیٹا میں وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور ہولڈنگز کا ذکر بھی موجود ہے۔

ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق، وزیراعظم کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے‘۔

موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل عام ہونے والی اس معلومات کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Prof. Dr. Ahmaq May 01, 2016 09:26pm
yaqenan
Israr Muhammad khan May 02, 2016 01:46am
عمران حان صاحب اپ کا مسئلہ نہ کرپشن اور نہ بدعنوانی ھے آپکا اصل مقصد اقتدار حاصل کرنا ھے تمام بدعنوانوں اور کرپشن کرنے والوں کی جگہ جیل ھونی چاہئے لیکن حان الزام ثابت ھونے سے پہلے اپ کیسے کسی کو مجرم ٹہرا سکتے ھو وزیراعظم پر نہیں انکے بیٹوں پر الزام ھے پاناما پیپر کی حقیقت کیا ھے چوری شدہ مواد جسکی قانونی حیثيت کچھ بھی نہیں اسکو عدالت میں کون ثابت کرسکتا ھے دنیا کے تمام ممالک کی عدالتیں ایسی دستاویز کو نہیں مانتی عدالت اصل اور تصدیق شدہ کاغذات پر عور کرسکتی ھے عمران حان صاحب معاملہ اتنا سادہ بھی نہیں جتنا کہ اپ سمجھتے ھیں وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ مانکر عدالت کو کمیشن بنانے کی درخواست دی ھے جو وزیراعظم کی نیک نیتی کا ثبوت ھے درخواست دینا حکومت پر لازم نہیں تھا لیکن اسکے باوجود انہوں ایسا کردیاھے جو اچھی بات ھے TOR دینا حکومت کی مرضی ھے جس تنقید ھوسکتی ھے لیکن اسکو رد نہیں کیا جاسکتا یہی TOR ہی رہینگے حکومتی درخواست کے ساتھ جو TOR دے دی گئی ھیں وہ جامع ھیں عمران حان کو عدالتی کمیشن کا انتظار کرنا ھوگا