’مخالفین کو 2018 کے بعد بھی صبر کرنا ہوگا‘

02 مئ 2016
وزیر اعظم قومی صحت پروگرام کی تقریب میں صحت کارڈز تقسیم کر رہے ہیں۔ — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم قومی صحت پروگرام کی تقریب میں صحت کارڈز تقسیم کر رہے ہیں۔ — فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ: وزیر اعظم نواز شریف نے بلوچستان میں ’قومی صحت پروگرام‘ کا آغاز کردیا، جس سے صوبے کے 4 اضلاع کے 76 ہزار خاندان مستفید ہوسکیں گے۔

حکومت کے فنڈز سے چلنے والے اس پروگرام سے کوئٹہ، کَچھ، لورالائی اور لسبیلہ کے غریب عوام فائدہ اٹھائیں گے۔

صحت کارڈ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ آج عوامی خدمت کے سفر کا ایک اور سنگ میل عبور کر رہے ہیں، ہیلتھ پروگرام عوام کو صحت مند بنانے کا سفر ہے اور اس کا مقصد کم آمدنی والوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے۔

وزیر اعظم کا تقریب سے خطاب۔ — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم کا تقریب سے خطاب۔ — فوٹو: ڈان نیوز

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ پروگرام کے تحت خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی جارہی ہے، علاج کے لیے غریب کو زمین اور جائیداد تک فروخت کرنی پڑتی ہے، لیکن اب وہ جان لیوا اور خطرناک بیماریوں کا مفت علاج کراسکیں گے اور انہیں علاج کے لیے گھر کا سامان بیچنے اور کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صوبے کے 76 ہزار خاندانوں کو ہیلتھ کارڈز دیئے جارہے ہیں، جبکہ یہ ہیلتھ کارڈز نادرا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ڈیٹا لے کر لوگوں کو دییئے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی صحت پروگرام کا افتتاح،32 لاکھ خاندان استفادہ کریں گے

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا مقصد آسانیوں کو عوام کی دہلیز تک پہنچانا ہے، صحت کے ساتھ روزگار کی بھی ضرورت ہے لیکن جس ملک میں احتجاجی دھرنے اور افراتفری ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوتی، سرمایہ کاری نہیں ہوگی تو روزگارکے مواقع پیدا نہیں ہوں گے، ہم نے سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے اور جب امن و سیاسی استحکام ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔

some_text

          مخالفین کو 2018 کے بعد بھی صبر کرنا ہوگا،
                                                                      — وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کو کرپشن کی لعنت سے پاک کرنا ہے، آج ملک میں توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے کام ہورہا ہے، 2013 میں جگہ جگہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث احتجاج ہوتا تھا لیکن آج ملک میں لوڈشیڈنگ بڑی حد تک کم ہوچکی ہے، لوڈشیڈنگ کا مسئلہ آنے والی حکومت کے لیے چھوڑ کر نہیں جائیں گے اور جلد اس کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے کرپشن کے نام پر بحران پیدا کرنے کی کوشش کی، پاکستان چند سال پہلے تک کرپٹ ممالک میں شمار ہوتا تھا، لیکن ہم نے اپنی تمام حکومتوں میں نہ کوئی کک بیک لیا نہ کرپشن کی اور ہم پر ایک پائی کی بھی کرپشن کا الزام نہیں۔

مزید پڑھیں: دس کروڑ افراد کیلئے نیشنل ہیلتھ انشورنس سکیم کی منظوری

پاناما لیکس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر کمیشن بنا دیا، اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، ہم ترقی کو روکنے کا سیاسی کلچر ختم کردیں گے جبکہ مخالفین 2018 تک صبر کریں بلکہ انہیں اس کے بعد بھی صبر کرنا ہوگا۔

پاک ۔ چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے بلوچستان کو بہت فائدہ ہوگا، اقتصادی راہداری بلوچستان کے لیے معاشی انقلاب ثابت ہوگی اور منصوبے سے بلوچستان میں ترقی کے دروازے کھلیں گے۔

دہت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی کامیابی سے لڑی جارہی ہے اور پوری قوم ایک ہو کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔

دیگر منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد

وزیر اعظم نواز شریف نے کوئٹہ کے دورے کے دوران کئی ترقیاتی منصوبوں کا بھی افتتاح کیا، جن میں ڈیرہ غازی خان سے لورالائی تک 220 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن، جبکہ قلعہ عبد اللہ اور مستونگ، قلات اور خضدار کے مختلف مقامات کے لیے گیس منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔

وزیر اعظم نے کئی منصوبوں کاسنگ بنیاد بھی رکھا، جن میں سے کوئٹہ کے لیے تین ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔

منصوبوں کے افتتاح کے وقت گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی وزیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور دیگر حکومتی عہدیدار بھی شامل تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

shafeeq May 02, 2016 04:06pm
kb tak joot bologay pm sahab,,mansehra ka tou 4 dafa aap khod ingratiation krai...plz leave pakistan again we donot need you..