میسی کا شائق افغانستان سے کوئٹہ منتقل

اپ ڈیٹ 13 مئ 2016
مرتضیٰ احمدی اپنے ہیرو لیونل میسی کے آٹو گراف کی حامل شرٹ پہنے ہوئے۔
مرتضیٰ احمدی اپنے ہیرو لیونل میسی کے آٹو گراف کی حامل شرٹ پہنے ہوئے۔

کابل: اسٹار ارجنٹینی فٹبالر لیونل میسی کی پلاسٹک کی شرٹ پہن کر دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والے پانچ سالہ افغان لڑکے مرتضیٰ احمدی نے اپنے ہیرو میسی کے آٹو گراف کی حامل شرٹ تو حاصل کر لی لیکن ٹیلیفون پر مسلسل دھمکیوں کے سبب انہیں مجبوراً افغانستان چھوڑنا پڑا۔

محمد عارف احمدی کے بیٹے اس وقت علمی ذرائع ابلاغ کی خبروں کی زینت بنا گئے تھے جب انہیں پلاسٹک بیگ سے بنی ارجنٹینا کی شرٹ پہنے ہوئے دکھایا گیا جس پر 10 نمبر اور میسی کا نام لکھا ہوا تھا۔

محمد عارف نے بتایا کہ ہم پاکستان منتقل ہو گئے ہیں اور بہتر زندگی کی امید رکھتے ہوئے کوئٹہ میں سیٹ ہو گئے ہیں۔

انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زندگی مصائب کی علامت بن گئی ہے، ہم افغانستان چھوڑنا نہیں چاہتے تھے لیکن ہمیں ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین دھمکیاں ملتی جا رہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ انٹرنیٹ پر مرتضی احمدی کی دھوم مچنے کے بعد کہیں اسے اغویٰ نہ کر لیا جائے۔

عارف احمدہ کے اہلخانہ پہلے اسلام آباد گئے لیکن مہنگائی کے سبب وہاں زیادہ عرصہ نہ گزار سکے اور بعد میں کوئٹہ منتقل ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنا سب کچھ بیچ دیا ہے اور اپنے بیٹے اور خاندان کی زندگی بچانے کیلئے اپنی پوری فیملی افغانستان سے لے آیا۔

اس سال کے آغاز میں افغانستان کی سوکر فیڈریشن نے مرتضیٰ اور میسی کے درمیان ملاقات کرانے کا وعدہ کیا تھا اور اس طرح کی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ میسی اپنے شائق مرتضیٰ سے ملاقات کیلئے افغانستان آ سکتے ہیں یا پھر ان کو اسپین بھیجا جا سکتا ہے لیکن ان میں سے کسی بھی چیز پر کام نہ ہو سکا۔

مرتضیٰ کے والد نے کہا کہ ان بیٹے کو اب بھی امید ہے کہ وہ ایک دن وہ اپنے ہیرو میسی سے ملاقات کر سکیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں