قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ڈسپلن مسائل کے سبب قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ سے باہر کیے جانے والے نوجوان کرکٹرز عمر اکمل اور احمد شہزاد کو کرکٹ پر توجہ دینے کا مشورہ دیا ہے۔

یاد رہے کہ انضمام الحق کی زیرسربراہی قائم پاکستان کرکٹ کی نئی سلیکشن کمیٹی نے ڈسپلن کی بنیاد پر عمر اکمل اور احمد شہزاد کو اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا جبکہ نوجوانوں کو مواقع دینے کی غرض سے شاہد آفریدی کو بھی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

شاہد آفریدی نے اپنی ٹوئٹ میں سلیکشن کمیٹی کی جانب سے نوجوانوں کو مواقع دینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے جلد ٹیم میں واپسی کا عزم ظاہر کیا تھا۔

مایہ ناز آل راؤنڈر نے عمر اکمل اور احمد شہزاد کے نام شامل نہ ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ انہیں کیوں ڈراپ کیا گیا لیکن اگر اس کی وجہ ڈسپلن ہے تو انہیں اس پر توجہ دیتے ہوئے کرکٹ میں سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا بھی یہی ماننا ہے کہ ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے اور یہ نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا وقت ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ نچلی سطح پر کرکٹ پر توجہ نہ دینے کے سبب پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچ رہا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو گراس روٹ لیول پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

آفریدی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت زیادہ ٹیلنٹ نہیں اور میں یقین کے ساتھ کسی نوجوان کھلاڑی کی نشاندہی نہیں کر سکتا، بورڈ کو اسکول کرکٹ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور گراسٹ روٹ سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے 35 رکنی اسکواڈ میں شامل نہ کیے جانے پر کہا کہ میری توجہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پر مرکوز ہے اور میں نے بورڈ کو پہلے ہی اپنے منصوبوں سے آگاہ کرتے ہوئے کاؤنٹی کرٹ کھیلنے کے بارے میں آگاہ کردیا تھا۔

آفریدی نے کہا کہ میں اپنی فارم اور فٹنس کے حصول کیلئے سخت محنت کرنا رہا ہوں تاکہ پاکستانی ٹیم میں جگہ بنا سکوں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں