پشاور: وفاقی حکومت نے فاٹا کے مکینوں کو بہتر شہری سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام تحصیلوں کو ٹاؤن کا درجہ دینے کے ساتھ ایجنسی ہیڈ کوارٹرز کو میونسپل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے گورنر ہاؤس میں اس حوالے سے فاٹا سیکرٹریٹ کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے کی۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ 23 تحصیلوں کو ٹاؤن جبکہ اور ایجنسی ہیڈکوارٹرز کو میونسپل کمیٹی درجہ دے دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ یہ غیرملکی امداد سے چلنے والا منصوبہ ہے جس کی سوچ بہت پہلے سے موجود تھی اور منصوبے کا بنیادی مقصد فاٹا کے مقامی افراد کو سہولیات فراہم کرتے ہوئے ان کی تحصیلوں کو شہری درجہ دیا جانا تھا۔

واضح رہے کہ تحصیل میں جمرود، تحصیل باڑا، تحصیل وانا کا درجہ بڑھایا گیا جبکہ پاراچنار، سد، خار اور میران شاہ کو پہلے ہی ترقی دے کر میونسپل کمیٹی کا درجہ دے دیا گیا تھا۔

حکام کو ہدایت کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ فاٹا میں تمام ترقیاتی منصوبوں کو وقت پر مکمل کر کے قبائلی عوام کا معیارِ زندگی بہتر کیا جا سکتا ہے.

فاٹا سیکرٹریٹ کے عہدیداروں کو انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کریں اور اس معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: فاٹا میں مستقبل کے نظام کی بحث

گورنر خیبر پختونخوا کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں چیف سیکریٹری فاٹا محمد اسلم کمبوہ، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری سکندر قیوم، ڈی جی پروجیکٹس فاٹا، ایف آئی ایس پی پارٹی کے چیف محمد فہیم اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی، اجلاس میں فاٹا میں غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبوں پر گورنر کو بریفنگ بھی دی۔

اجلاس کے دوران یہ بھی بتایا کیا گیا کہ رواں مہینے 'کرم تنگی ڈیم' پر کام شروع کردیا جائے گا اور کام کے آغاز سے متعلق تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، اجلاس میں یو ایس ایڈ، ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ، ڈبلیو ایف پی، یو این ڈی پی، یونیسف، ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور دوسرے غیر ملکی اداروں کی امداد سے چلنے والے منصوبوں کی رفتار کا بھی جائزہ لیا۔

گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا کا کہنا تھا کہ حکومت قبائلی عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے اور مدد فراہم کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے.

اقبال ظفر جھگڑا کا مزید کہنا تھا کہ ایسے منصوبوں پر بھی بنانے چاہیے، جس سے شمسی توانائی کو استعمال کرتے ہوئے ٹیوب ویل کو چلایا جا سکے جس سے آبپاشی میں مدد ملے گی.

یہ خبر 4 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Prof. Dr. Ahmaq May 04, 2016 02:29pm
very good