اسلام آباد: سینیٹ کے سابق چیئرمین نیئر حسین بخاری کی اسلام آباد کچہری کے گیٹ پر تلاشی لینے پر پولیس اہلکار کو تھپڑ رسید کر دیا گیا، جس کے بعد آئی جی اسلام آباد نے ان کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کردیا۔

— ایف آئی آر کی کاپی۔
— ایف آئی آر کی کاپی۔

ڈان نیوز کے مطابق نیئر بخاری اپنے کسی ذاتی کام کے سلسلے میں گارڈ کے ہمراہ اسلام آباد کی ایف 8 کچہری پہنچے، جہاں کچہری کے داخلی راستے پر تعینات پولیس اہلکار نے انہیں اور ان کے گارڈ کو تلاشی کے لیے روکا۔

تلاشی کے لیے روکنے جانے پر نیئر بخاری اور ان کے گارڈ برہم ہوگئے اور اسی دوران تلاشی لینے والے پولیس اہلکار کو تھپڑ رسید کردیا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔

فوری طور پر یہ واضح نہ ہو سکا کہ پولیس اہلکار کو تھپڑ کس نے مارا تاہم بعد ازاں مقدمے میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کی ایک شخص کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں جبکہ دوسرے نے اہلکار پر تشدد کیا۔

نیئر بخاری کی گرفتاری کا حکم

سابق چیئرمین سینیٹ کے اس ناروا سلوک پر کچہری کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے احتجاجاً کام روک دیا اور تھانہ مارگلہ میں نیئر بخاری اور ان کے گارڈ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد انسپیکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد طارق مسعود یاسین نے نیئر بخاری اور ان کے گارڈ کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سپاہی پر ہاتھ اٹھانے والوں کو اب نہیں چھوڑا جائے گا۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہم اپنی جان ہر کھیل کر لوگوں کی حفاظت کرتے ہیں، جبکہ ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

AMIRUDDIN MUGHAL May 04, 2016 04:09pm
یہ نام نہاد لیڈر ہیں
Sajjad Khalid May 04, 2016 04:51pm
پہلے ہم انہیں حکمران بناتے ہیں اور انہیں قانون سے بالاتر ہونے کا احساس دلاتے ہیں۔ جب ان کو یہ عادت ہو جاتی ہے لیکن حکمران بدل چکے ہوتے ہیں تو یہ اپنے طبقے کے زور پر قانون شکنی کو اپنا پیدائشی حق سمجھتے ہیں۔ اس معاملے میں ہم پاکستانی پولیس والوں کے ساتھ ہیں لیکن اس شرط پر کہ وہ میرٹ کا خیال ہر معاملے میں کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دیں۔