کیفین دنیا میں سب سے زیادہ عام استعمال ہونے والی سائیکو ایکٹو (فعال نفسی) ڈرگ ہے اور ہم میں سے بیشتر افراد کے دن کا آغاز اس کے ایک ڈوز کے بغیر نہیں ہوتا۔

تاہم اگر آپ سوچتے ہیں کہ اگر یہ خطرناک نہیں تو یہ سوچ غلط ہے، درحقیقت گزشتہ چند برسوں کے دورنا کیفین کو سفوف کی شکل میں استعمال کرنے کے نتیجے میں کم از کم دو نوجوان ہلاک ہوچکے ہیں جس کے بعد اس ڈرگ کے حوالے سے ایک بحث کا آغاز ہوا۔

ان نوجوانوں کی ہلاکت کی وجہ یہ تھی کہ وہ توانائی میں اضافے یا کافی کا ذائقہ پسند نہ ہونے پر اسے پاﺅڈر کی شکل میں استعمال کرنے لگے۔

یقیناً روزانہ چند کپ کافی، چائے اور کیفین ملے سوڈا کا استعمال کسی صحت مند بالغ فرد پر طویل المعیاد مضر اثرات مرتب نہیں کرتا۔

تاہم کیفین تیار شکل میں دستیاب اور سماجی طور پر قابل قبول ہے اس لیے بیشتر افراد کو احساس ہی نہیں کہ خام یا خالص شکل میں یہ کتنی جان لیوا ہے۔

اس طرح کی کیفین لیکوئیڈ یا سفوف کی شکل میں آتی ہے اور سو فیصد خالص ہوتی ہے جس کے ایک چائے کا چمچ کی طاقت 28 کپ کافی پینے کے برابر ہے اور یہ کسی کی زندگی کا خاتمہ بھی کرسکتی ہے۔

امریکا کے سینٹر فار سائنس نے عوامی مفاد کے لیے حال ہی میں ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق بہت زیادہ کیفین والی مصنوعات پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔

خالص کیفین مارکیٹ میں عام دستیاب ہوتا ہے یا انٹرنیٹ سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے جس کا استعمال انسانی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔

امریکا میں تو اس حوالے سے قانون سازی کی بھی کوشش کی جارہی ہے تاکہ مستقبل میں اس کے نتیجے میں ہلاکتیں نہ ہوسکیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں