مٹھی: ضلع تھرپارکر میں شکار کے دوران پانچ نایاب ہرنوں کو ہلاک کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے تین قانون سازوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل باوثوق ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ ہرنوں کے شکار کے ساتھ ساتھ پی پی کے اراکین اسمبلی نے دیگر نایاب جانداروں کا شکار بھی کیا، جس کیلئے وائلڈ لائف کے متعلقہ ادارے سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔

جمعرات کے روز محکمہ وائلڈ لائف نے رکن قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ اور فقیر محمد بیلالانی جبکہ رکن سندھ اسمبلی نواب سردار خان چانڈیو اور دیگر چار افراد کے خلاف اشفاق احمد میمن کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پی پی اراکین اسمبلی کا نایاب ہرنوں کا شکار

تھرپارکر سے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار، تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ اور ارباب احسن نے ڈان سے گفتگو میں پیشرفت کو خوش آمدید کہا ہے۔

وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ نامزد افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے رضا کاروں نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی کے اراکین اسمبلی کے اقدام کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی پی کے رہنما تھر پارکر میں مرتے ہوئے بچوں کیلئے کچھ کرنے کے بجائے یہاں خوبصورت جانداروں کو ہلاک کرنے میں مصروف ہیں۔

انھوں نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں