ریاض: سعودی عرب کے تاریخی شہر مکہ کے قریب پولیس نے چھاپے کے دوران دو مبینہ 'دہشت گردوں' کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جبکہ دیگر دو نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان نے جاری ایک بیان میں واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 'سعودی پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تو انھوں نے فورسز پر فائرنگ کردی جبکہ دیگر دو نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا'۔

سعودی پولیس نے شہر مکہ اور شہر طائف کے درمیان دہشت گردوں کے قائم ٹھکانے کو گھیرے میں لیا تھا جس پر انھوں نے فورسز پر فائرنگ کردی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اسی دوران ملک کے ساحلی شہر جدہ میں قائم دہشت گردوں کے ٹھکانے پر چھاپا مارا گیا، جہاں سے دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، اور ان سے تحقیقات کا عمل جاری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ کارروائیاں اور چھاپے نگرانی اور گذشتہ ہفتے بیشا کے علاقے میں ہونے والے واقعے کے حوالے سے ایک پیش رفت ہے۔

خیال رہے کہ گذشہ ہفتے بیشا کے علاقے میں کار بم دھماکا کرنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے دو مشتبہ افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

سعودی وزارت داخلہ نے اپنے گذشتہ روز کے بیان میں کہا تھا کہ اس واقعے میں فرار ہونے والا تیسرا شخص اقبال موجاب بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا تھا، جس نے دھماکا خیز مواد سے بھری بلٹ پہن رکھی تھی۔

وزارت داخلہ کے جاری بیان کے مطابق اقبال موجاب پر 2014 میں امام بارگاہ میں فائرنگ اور گذشتہ سال اسیر کے علاقے میں ایک مسجد کے قریب دھماکا کرنے کا الزام ہے، جس میں سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

جبکہ دیگر دو حملہ آور سعودی عرب میں 2014 میں ہونے والے متعدد دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں ملوث تھے، جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں