لیہ: صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے 31 افراد کی موت کا راز اس وقت فاش ہوگیا، جب مٹھائی کی دکان کے مالک کے چھوٹے بھائی نے مٹھائی میں کیڑے مار دوا ملانے کا اعتراف کیا۔

مٹھائی کی دکان کے مالک طارق محمود کے چھوٹے بھائی خالد محمود نے پولیس کو بتایا کہ اس نے بڑے بھائی سے تلخ کلامی کے بعد اسے سبق سکھانے کے لیے مٹھائی میں کیڑے مار دوائی ملائی۔

یہ بھی پڑھیں: لیہ:زہریلی مٹھائی سے مرنے والوں کی تعداد 14 ہوگئی

پولیس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ خالد نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اس نے بھائی کی دکان میں جا کر مٹھائی بنانے والے اجزا میں زہریلی دوا ملائی۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ خالد کی شناخت پر پولیس نے اس کیڑے مار دوائی کی بوتل بھی برآمد کرلی ہے، جس کے باعث 31 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ پولیس حکام ایک سے دو روز میں میڈیا کو کیس کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔

مزید پڑھیں: ایک خاندان، جسے مٹھائی نے اجاڑ دیا

ملزم خالد محمود کو فتح پور پولیس کی جانب سے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اس نے اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کرایا۔

یہ خبر 6 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں