میسی جونیئر شہرت کےباعث پاکستان منتقلی پر مجبور

06 مئ 2016
مرتضیٰ احمدی وکٹری کا نشان بناتے ہوئے—۔ فوٹو/ حفیظ اللہ شیرانی
مرتضیٰ احمدی وکٹری کا نشان بناتے ہوئے—۔ فوٹو/ حفیظ اللہ شیرانی

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے 30 منٹ کی مسافت پر واقع ہزارہ ٹاؤن میں ٹریفک کی روانی بہت کم ہوتی ہے، یہ علاقہ منی کنٹونمنٹ کی طرح معلوم ہوتا ہے کیونکہ فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکار جگہ جگہ گشت کرتے یا تعینات دکھائی دیتے ہیں۔

سیکیورٹی اہلکار علاقہ مکینوں کے علاوہ دیگر لوگوں کو روک کر ان سے پوچھ گچھ کرتے ہیں، کیونکہ یہاں کے لوگوں کے چہرے منگولوں سے مشابہہ ہونے کے باعث اجنبیوں کو باآسانی شناخت کیا جاسکتا ہے۔

اُس شام آسمان پر بادل تھے اور ہوا بھی چل رہی تھی، جب علاقے کے مرکزی راستے پر تعینات ایک پیرا ملٹری اہلکار نے مجھ سے پوچھا کہ میں کہاں اور کس لیے جا رہا ہوں۔

واضح رہے کہ شیعہ ہزارہ کمیونٹی ہونے کی وجہ سے یہ علاقہ متعدد مرتبہ خودکش حملوں کا شکار ہوچکا ہے، لیکن خدا کا شکر کہ آج میں ایسے ہی کسی پرتشدد واقعے کی کوریج کے لیے یہاں نہیں آیا تھا، بلکہ ایک ایسے بچے سے ملنے کے لیے آیا تھا جسے دنیا 'میسی جونیئر' کے نام سے جانتی ہے۔

مرتضیٰ احمدی ارجنٹینا اسٹار میسی کی طرح پوز بناتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی
مرتضیٰ احمدی ارجنٹینا اسٹار میسی کی طرح پوز بناتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی

5 سالہ افغان بچے مرتضیٰ احمدی کی پلاسٹک کی تھیلی سے بنائی گئی میسی کے نام کی شرٹ گذشتہ دنوں خبروں کی زینت بنی تھی، اب یہ بچہ ایک مرتبہ پھر خبروں کی زینت بن چکا ہے، جس کا خاندان افغانستان سے پاکستان منتقل ہوچکا ہے اور اب مرتضیٰ ہزارہ ٹاؤن کی گھاس پر اپنی بال کے ساتھ پریکٹس کرتا ہے۔

مرتضیٰ کا خاندان افغانستان کے صوبے غزنی کے ضلع جاغوری میں رہائش پذیر تھا لیکین 'میسی جونیئر' کی مذکورہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد افغان طالبان کی جانب سے دھمکیاں ملنے پر یہ خاندان اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگیا۔

مزید پڑھیں:میسی اپنے ننھے مداح سے ملنے کے خواہشمند

مرتضیٰ نے مجھے میسی کے آٹوگراف والی ایک شرٹ دکھائی، جو اسے اس کے ہیرو نے بھجوائی تھی۔

افغان دری لہجے میں فارسی زبان میں بات کرتے ہوئے مرتضیٰ نے مجھے بتایا، 'مجھے میسی سے محبت ہے اور میں ان سے ملنا چاہتا ہوں۔'

اس موقع پر مرتضیٰ نے ارجنٹینا اسٹار میسی کی طرح کا پوز بھی بنایا۔

اس کے اردگرد، اس کے دیگر رشتے دار بھی پلاسٹک کی کرسیوں پر بیٹھے سبز چائے سے لطف اندوز ہو رہے تھے، یہ وہ لوگ تھے جنھوں نے جونیئر میسی کی غیر متوقع شہرت کے بعد طالبان کی دھمکیوں کی صورت میں ایک ڈراؤنا خواب دیکھا تھا۔ جس صوبے میں وہ رہائش پذیر تھے، وہ علاقہ جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔

مرتضیٰ کے والد 44 سالہ محمد عارف احمدی نے بتایا، 'بیٹے کی شہرت کے بعد مجھے اچانک ہی دھمکی آمیز فون کالز موصول ہونے لگیں۔' 20، 30 کالیں موصول ہونے کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا کہ یہاں سے منتقل ہوجائیں، ابتداء میں یہ لوگ کابل سے اسلام آباد گئے لیکن وہاں رہائش مشکل ہونے کے باعث یہ خاندان کوئٹہ کے ہزارہ ٹاؤن منتقل ہوگیا۔

some_text

          مجھے میسی سے محبت ہے اور میں ان سے ملنا چاہتا ہوں
                                                            — مرتضیٰ احمدی

مرتضیٰ کے 4 بڑے بہن بھائی ہیں، جو سب افغانستان میں اسکول جایا کرتے تھے لیکن اچانک پاکستان منتقلی سے ان کی تعلیمی زندگی میں رکاوٹ آگئی اور اب انھوں نے کوئٹہ کے ایک انگلش لینگویج سینٹر میں داخلہ لیا ہے۔

مرتضیٰ کے میڈیا انٹرویو کے انتطامات ان کے کزن وحید احمد کرتے ہیں، جو فون کال وصول کرنے کے معاملے میں بہت محتاط ہیں، انھوں نے مجھے بتایا کہ وہ صرف جانے پہچانے نمبروں سے ہی فون کالز وصول کرتے ہیں۔

جس گھر میں یہ خاندان رہائش پذیر ہے، وہاں بھی پیراملٹری فورس کے اہلکار تعینات رہتے ہیں۔

مرتضیٰ احمدی اپنے والد کے ہمراہ—۔فوٹو/ حفیظ اللہ شیرانی
مرتضیٰ احمدی اپنے والد کے ہمراہ—۔فوٹو/ حفیظ اللہ شیرانی

مرتضیٰ کے والد عارف پیشے کے لحاظ سے ایک کاشت کار تھے، جو اب ساڑھے 5 ہزار ماہانہ پر ایک کرائے کے گھر میں رہائش پذیر ہیں۔ انھوں نے بتایا، 'میں نے یہاں آنے کے لیے اپنا سب کچھ فروخت کردیا، جب میرا بیٹا انٹرنیٹ پر مشہور ہوا، تو مسلسل آنے والی دھمکی آمیز فون کالز سے مجھے ڈر ہوا کہ کہیں اسے اغوا نہ کرلیا جائے، ایک کال کرنے والے نے مجھے کہا تھا کہ اپنے بیٹے کو مذہب سکھاؤ اور اسے کافروں کے کھیل کھیلنے سے روکو'۔ جس کے بعد ہمیں افغانستان چھورنا پڑا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'ہم یہاں بھی خود کو محفوظ تصور نہیں کرتے'، اس خاندان نےاقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کو بیرون ملک پناہ کی درخواست بھی دے رکھی ہے۔

ہماری گفتگو کے دوران مرتضیٰ، جو بال کو کِک لگا رہا تھا، اپنے والد کے قریب آیا اور ان کے گال پر بوسہ دے کر کہا، 'میں بہت تھک گیا ہوں'۔

بلاشبہ، مرتضیٰ کا اپنے اسٹار میسی سے ملاقات کا خواب ایک دن ضرور پورا ہوگا۔

یہ خبر 6 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں