قلیوں کا 150 سال قدیم یونیفارم تبدیل

پاکستان ریلوے نے قلیوں کا 150 سالہ قدیم یونی فارم تبدیل کر دیا، اب ہر قلی سبز یونی فارم زیب تن کیے نظر آئیں گے۔

انگریزوں کے دور سے ہی قلی سرخی مائل نارنجی رنگ کا لباس پہنے ہندوستان کے ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کا سامان اٹھاتے نظر آتے تھے، ان کے لباس کے رنگ کی وجہ سے بھیڑ میں بھی با آسانی پہچان ہو جاتی تھی کہ قلی کون ہے۔

اب اس نارنجی رنگ کے مقابلے میں قلیوں کو تیز سبز رنگ کی شلوار قمیض دی گئی ہے جس پر زرد رنگ کی پٹیاں لگی ہوئی ہیں، اس کے ساتھ ہی پاکستان ریلوے کا لوگو بھی لگا ہوا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ایک قلی 40 کلو تک وزن اٹھا سکتا ہے جبکہ وہ ایک پھیرے کا 30 روپے وصول کرتا ہے، اکثر قلیوں کو یہ پیشہ ان کے والد یا چچا سے وراثت میں ملا ہے جو اپنے زمانوں میں 5 روپے میں سامان اٹھاتے تھے۔

پاکستان میں تو کوئی بھی خاتون قلی نہیں ہے البتہ ہندوستان میں چند خواتین قلی مسافروں کا سامان ڈھونے کا کام کرتی ہیں۔

حکومت نے اب قلیوں کا یونی فارم تیز سبز رنگ کا کر دیا ہے جو ریلوے کا مخصوص رنگ بھی ہے — فوٹو : آن لائن
حکومت نے اب قلیوں کا یونی فارم تیز سبز رنگ کا کر دیا ہے جو ریلوے کا مخصوص رنگ بھی ہے — فوٹو : آن لائن
کئی نوجوانوں کو قلی کا پیشہ خاندانی طور ہر ملا جس سے وہ آج بھی وابستہ ہیں — فوٹو : آن لائن
کئی نوجوانوں کو قلی کا پیشہ خاندانی طور ہر ملا جس سے وہ آج بھی وابستہ ہیں — فوٹو : آن لائن
150 سال سے قلی سرخی مائل نارنجی رنگ کا یونی فارم پہنے نظر آتے تھے — فوٹو :  پی پی آئی
150 سال سے قلی سرخی مائل نارنجی رنگ کا یونی فارم پہنے نظر آتے تھے — فوٹو : پی پی آئی
قلی اب نئے یونی فارم میں اسٹیشنوں پر دوسرے شہروں سے آنے والے مسافروں کا سامان ڈھوتے نظر آتے ہیں — فوٹو: آن لائن
قلی اب نئے یونی فارم میں اسٹیشنوں پر دوسرے شہروں سے آنے والے مسافروں کا سامان ڈھوتے نظر آتے ہیں — فوٹو: آن لائن
پاکستان میں تو کوئی خاتون قلی نہیں ہے البتہ ہندوستان میں بعض اسٹیشنوں پر خواتین قلی نظر آ جاتی ہیں — فوٹو: بشکریہ سوشل تہلکہ
پاکستان میں تو کوئی خاتون قلی نہیں ہے البتہ ہندوستان میں بعض اسٹیشنوں پر خواتین قلی نظر آ جاتی ہیں — فوٹو: بشکریہ سوشل تہلکہ