پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر سوات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ولیج ڈیفنس کمیٹی (امن کمیٹی) کے رکن اور ان کا محافظ ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کانگو رحیم خان کے مطابق عسکریت پسندوں نے سوات کے علاقے برہ بانڈئی میں امن کمیٹی کے رکن محمد خان کو ان کے گھر کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

فائرنگ کے نتیجے میں محمد خان ہلاک ہوئے جبکہ ان کی حفاظت پر تعینات پولیس اہلکار بیدار بخت اور بلال زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بیدار بخت زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگیا۔

ایس ایچ او کے مطابق واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔

دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سوات میں شدت پسندوں کی جانب سے حکومتی شخصیات اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔

گذشتہ ماہ 12 اپریل کو بھی ضلع سوات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) ہلاک جبکہ ان کے 2 محافظ زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:سوات میں ڈی ایس پی قتل،طالبان کاحملےکا دعویٰ

خیال رہے کہ یہ علاقہ 2007 میں پاکستانی حکومت کے کنٹرول سے اُس وقت باہر ہوگیا تھا جب ملا فضل اللہ جو اب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ہیں، نے علاقے کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔

بعد ازاں جولائی 2009 میں ایک آپریشن کے ذریعے پاک فوج نے وادی کا کنٹرول واپس حاصل کیا، اس وقت فوج کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کو ختم یا حراست میں لے لیا گیا، جبکہ دیگر کو سوات سے فرار ہونے پر مجبور کردیا گیا۔

یاد رہے کہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو بھی 2012ء میں سوات ہی میں طالبان کی جانب سے ہدف بنایا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں