'پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی میں وقت لگے گا'

ظہیر عباس فرسٹ کلاس سنچریوں کی سنچری بنانے والے ایشیا کے واحد بلے باز ہیں
ظہیر عباس فرسٹ کلاس سنچریوں کی سنچری بنانے والے ایشیا کے واحد بلے باز ہیں

کراچی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر اور سابق عظیم بلے باز ظہیر عباس نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی میں وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے لیکن غیر ملکی ٹیمیں اب بھی پاکستان آنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ 2009 میں پاکستان کے دورے پر آئی سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گردوں کے حملے کے ساتھ ہی پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے بند پو گئے تھے اور اس وقت سے اب تک صرف زمبابوے کی ٹیم نے محدود اوورز کے میچز کیلئے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ان خیالات کا اظہار پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کی جانب سے ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں کیا جہاں انہیں گولڈ میڈل اور شیلڈ سے نوازا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ جب تک ہر چیز واپس ٹھیک نہیں ہو جاتی، ہم مستقبل قریب میں پاکستان میں عالمی کرکٹ نہیں دیکھ سکیں گے۔ لیکن ہمیں امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ ایک دن آئے گا جب ہمارے لوگ اپنے اسٹارز اپنے عوام کے سامنے کھیلتے ہوئے دیکھیں گے۔

آئی سی سی کے صدر کے عہدے پر فائض ظہیر عباس آئندہ ماہ ایڈن برگ میں ہونے والے بورڈ کے اگلے اجلاس میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔

ایشین بریڈ مین کے نام سے مشہور سابق عظیم بلے باز نے مزید کہا کہ کون ہمارے اسٹارز کو اپنے عوام کے سامنے پرفارم کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا؟ ہم سب چاہتے ہیں لیکن اس خواب کو حقیقت بنتے دیکھنے کیلئے ضروری ہے کہ صورتحال بہت بہترین ہو۔ ویسٹ انڈین اس سال دورہ پاکستان کیلئے تیار تھی لیکن حالیہ خونریزی کے بعد انہوں نے بھی نیوٹرل مقام پر کھیلنے کو ترجیح دی۔

اپنے دور کے بہترین بلے باز قرار دیے جانے والے ظہیر عباس فرسٹ کلاس سنچریوں کی سنچری بنانے والے ایشیا کے واحد بلے باز ہیں تاہم انہوں نے 1971 میں ایجبسٹن کے مقام پر کھیلی گئی 274 رنز کی اننگ کو 78 ٹیسٹ میچوں پر محیط کیریئر کی سب سے بہترین اننگ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 11 مزید ٹیسٹ سنچریاں بھی بنائیں لیکن میری پہلی سنچری سب سے بہترین ہے، یہ میری زندگی کا سب سے جذباتی لمحہ تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں