تاج محل کو 'کائی' سے خطرہ

اپ ڈیٹ 23 مئ 2016
آگرہ میں واقع 'محبت کی علامت' تاج محل—۔فوٹو/ بشکریہ وکی پیڈیا
آگرہ میں واقع 'محبت کی علامت' تاج محل—۔فوٹو/ بشکریہ وکی پیڈیا

لکھنو: ہندوستانی شہر آگرہ میں واقع 'محبت کی علامت' تاج محل کا سفید سنگ مرمر کافی عرصے سے آلودگی کے باعث پیلا پڑتا جارہا تھا، لیکن اب اس عمارت کو 'کائی' (الجی) سے بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انتظامیہ نے دریائے جمنا کے کنارے واقع تاج محل کی عقبی دیوار پر نمودار ہونے والے کائی کے سبز نشانات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ماہرین ماحولیات کا ماننا ہے کہ دریا میں موجود آلودگی سے الجی کی تعداد میں اضافہ ہوا، جس نے اُن کیڑوں کو جنم دیاجو الجی پر ہی پھلتے پھولتے ہیں۔

مزید پڑھیں:تاج محل کے قریب ’گوبر‘ جلانے پر پابندی

ماحولیات کی حفاظت کے حوالے سے کیسز کی سماعت کرنے والی ہندوستان کی نیشنل گرین ٹریبونل نے اس مسئلے کو گذشتہ ہفتے اٹھایا تھا اور اب ریاست اتر پردیش کی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

ریاست کے وزیراعلیٰ کے ترجمان راجیندرا چوہدری نے اے ایف پی کو بتایا، 'ریاستی حکومت کو اس مسئلے کے حوالے سے شدید تشویش ہے اور لوگوں کو اس بات کا یقین رکھنا چاہیے کہ ہم تاج محل کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے'۔

ماحولیات کے حوالے سے سرگرم ایک کارکن ڈی کے جوشی نے بتایا کہ تاج محل کے عقب میں دریائے جمنا کے ٹہرے ہوئے آلودہ پانی میں 3 طرح کے کیڑے پروان چڑھ رہے ہیں، جو اس مسئلے کی وجہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کیا تاج محل پاکستانی ہے؟

انھوں نے مزید بتایا کہ یہ کیڑے سفید ماربل کی طرف لپکتے ہیں اور وہاں سبزی مائل سیاہ نشان چھوڑ جاتے ہیں اور اس طرح تاج محل کی عمارت کو خراب کر رہے ہیں۔

تاج محل کو مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کی یاد میں تعمیر کروایا تھا، جو 1631 میں بچے کی پیدائش کے دوران جان کی بازی ہار گئی تھیں۔

تاج محل ہندستان کا ایک مشہور سیاحتی مقام ہے، جسے دیکھنے کے لیے ہر سال لاکھوں افراد آگرہ آتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں