آلو زیادہ کھانا بلڈپریشر کا خطرہ بڑھائے

23 مئ 2016
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

آلوﺅں کو بہت زیادہ کھانے کی عادت ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ہاورڈ میڈیکل اسکول اور بریگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل کی تحقیق کے مطابق بہت زیادہ نشاستہ والی اس سبزی کا چپس یا کسی بھی صورت میں بہت زیادہ استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق کے دوران ابال کر استعمال کرنے یا کسی دوسری شکل میں پکانے کے حوالے سے خطرے میں اضافے کا ذکر تو نہیں کیا گیا تاہم محققین کے خیال میں ممکن ہے کہ آلوﺅں کو کسی مخصوص انداز سے پکا کر کھانے سے خطرہ زیادہ بڑھتا ہو۔

محققین نے اس حوالے سے رضاکاروں سے دریافت کیا کہ وہ چپس کو کتنا استعمال کرتے ہیں اور معلوم ہوا کہ ہفتے میں چار بار چپس کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کے مرض کا خطرہ 17 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ روایتی طور پر آلو کو بلڈ پریشر کا باعث نہیں سمجھا جاتا تھا جبکہ حال ہی میں کچھ شواہد ملے تھے کہ آلو زیادہ کھانے کے نتیجے میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا مرض لاحق ہوسکتا ہے مگر نئے نتائج حیران کن ہیں۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ آلو میں موجود ایک جز جی آئی ممکنہ طور پر بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث ہوسکتا ہے۔

جی آئی سے بھرپور غذائیں جسم میں فوری طور پر زیادہ توانائی خارج اور بلڈ شوگر تیزی سے بڑھاتی ہیں جو کہ بلڈ پریشر کی شکل میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

محققین نے 20 سال کے عرصے میں 1 لاکھ 87 ہزار افراد کا جائزہ لیا اور ان کا کہنا ہے کہ نتائج کے لیے شرکاءکے وزن اور دیگر عناصر کو دیکھا گیا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں آلوﺅں کے نتیجے میں بلڈ پریشر کے مرض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں