عدن: یمن کے جنوبی شہر عدن میں یمنی فورسز پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں 41 افراد ہلاک ہوگئے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج کے خصوصی دستے کے کمانڈر برگیڈیئر جنرل ناصر الساری کا کہنا تھا کہ عدن میں ہونے والے پہلے حملے میں ایک خود کش بمبار نے خود کو ضلع خورماکسار میں بدر بیس کے قریب دھماکے سے اڑا لیا جس کے نیتجے میں 34 افراد ہلاک ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ہی بیس کے اندر ہونے والے دوسرے دھماکے میں 7 فوجی ہلاک ہوئے۔

ریسکیو ذرائع کا دعویٰ ہے کہ دونوں دھماکوں میں 38 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حملوں کے بعد داعش کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے ایک خود کش بمبار نے بدر بیس کے گیٹ پر فوجیوں کے ہجوم میں خود کو دھماکے سے اڑایا۔

عدن کے مقامی افراد نے بدر بیس پر ہونے والے حملے کو خوف ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کے اعضاء جائے وقوعہ سے کئی میٹر کے فاصلے پر جا گرے تھے۔

فوجی سینٹر کے قریب موجود ایک شہری نے بتایا کہ جب دھماکا ہوا تو فوج میں نئے بھرتی ہونے والے افراد اپنی پہلی تنخواہ کے حصول کیئے بیس کے قریب جمع تھے۔

خیال رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے یمن کے دارالحکومت صنا پر قبضے کے بعد یمنی حکومت نے عدن کو اپنا ہیڈکوارٹر بنالیا تھا اور مذکورہ حملے کو یمنی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف جنوب اور جنوب مشرقی یمن میں حال ہی میں آغاز کیے گئے آپریشن کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم کردہ صدر منصور ہادی کی فورسز، جن کو سعودی اتحاد کی مدد حاصل ہے، بیک وقت حوثیوں، القاعدہ اور داعش کے جنگجوؤں سے لڑرہی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں