کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوبہ بلوچستان کے سابق مشیر خزانہ میر خالد خان لانگو کو احاطہ عدالت سے کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ خالد لانگو نے چند روز قبل میگا کرپشن کیس کے سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، مدت ضمانت ختم ہونے پر خالد لانگو نے دوبارہ درخواست جمع کروائی تھی۔

مزید پڑھیں:مشیر خزانہ بلوچستان کی حفاظتی ضمانت منظور

جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس ہاشم کاکڑ پر مشتمل بلوچستان ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بینچ نے خالد لانگو کی درخواست ضمانت پرسماعت کی۔

خالد لانگو کے وکیل باز محمد کاکڑ نے عدالت کے روبرو کہا کہ ان کے موکل بے گناہ ہیں۔

تاہم عدالت نے خالد لانگو کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی جس پر نیب حکام نے انھیں گرفتار کرکے سخت سیکیورٹی میں تفتیش کے لیے بیورو کے ریجنل ہیڈکوارٹر منتقل کردیا۔

بلوچستان میگا کرپشن کیس کے تحت نیب پہلے ہی مرکزی ملزم ٹھیکے دار سہیل مجید اور دیگر 3 ملزمان کو گرفتار کرچکا ہے، جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 6 مئی کو نیب نے بدعنوانی کے الزام میں بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں واقع ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:سیکریٹری خزانہ بلوچستان کے گھر سے 'خزانہ' برآمد

بعد ازاں مشتاق رئیسانی کے گھر سے چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، 4 کروڑ روپے کا سونا، پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفیکیٹس، ڈالر اور پاونڈز کی گڈیاں اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد ہوئے تھے۔

جس کے بعد صوبے کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ میر خالد خان لانگو مستعفی ہو گئے تھے۔

استعفیٰ دینے کے بعد میر خالد خان لانگو کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔

خالد خان لانگو 2013 کے عام انتخابات میں نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر ضلع قلات سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں