شہریار کا یونیورسٹی کرکٹ بحال کرنے پر زور

شہریارخان کا کہنا تھا کہ ماضی میں یونیورسٹیوں سے کھلاڑی قومی ٹیم میں آتے تھے—فوٹو: رائٹرز
شہریارخان کا کہنا تھا کہ ماضی میں یونیورسٹیوں سے کھلاڑی قومی ٹیم میں آتے تھے—فوٹو: رائٹرز

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے ملک میں یونیورسٹی کرکٹ کی بحالی کے لیے بورڈ، وائس چانسلرز کے نمائندوں اور ہائرایجوکیشن کمیشن پر مشتمل 5 رکنی کمیٹی کی تجویز دے دی۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شہریارخان نے یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کے ساتھ گزشتہ روز لاہور میں اجلاس میں شرکت کی اور یونیورسٹی کرکٹ کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا۔

چیئرمین پی سی بی نے اجلاس کے دوران کہا کہ'1950 اور 60 کی دہائی میں پاکستان کرکٹ کے اسٹار کو یونیورسٹیوں خصوصاً پنجاب اور سندھ سے منتخب کیا جاتا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کرکٹ کی تنزلی کے باعث وہاں سے قومی کھلاڑی نہیں آرہے ہیں اور وہ اپنا فرسٹ کلاس درجہ بھی کھو چکے ہیں جبکہ گریڈ 2 کرکٹ تک بھی رسائی نہیں کرتے۔

شہریارخان نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو یونیورسٹی کرکٹ کی تنزلی کو ختم کرکے بحالی کے لیے مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے وعدہ کیا کہ بورڈ اس مقصد کے حصول کے لیے مدد کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی پہلی بائیو مکینیکل لیب کا افتتاح

گزشتہ ہفتے انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹیم میں تعلیم یافتہ کھلاڑیوں کی عدم موجودگی ہی پاکستان کرکٹ کی تنزلی کی وجہ ہے۔

انھوں نے یونیورسٹی کرکٹ کی بحالی کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن، وائس چانسلرز کے نمائندوں اور پی سی بی پر مشتمل کمیٹی کی تجویز دے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات یونیورسٹیوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کرکٹ کی بحالی کے لیے بھی اٹھائے جائیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں