کیا انورٹر اے سی کم بجلی خرچ کرتے ہیں؟

26 اپريل 2019
اے سی کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
اے سی کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

یہ مسئلہ پرانا ہے کہ آپ کو سورج کی تپش اور گرم موسم سے بچنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے، مگر اے سی آن کرنا بجٹ پر کافی بھاری بھرکم بوجھ ثابت ہوتا ہے۔ لیکن ایجاداتِ نو اور ٹیکنالوجی نے ہمیں اس مسئلے سے نجات دلوا دی ہے؛ آج غریب ہوئے بغیر بھی اے سی جیسے فوائد سے لطف اندوز ہونا ممکن ہے۔

انورٹر ٹیکنالوجی والے اے سی کم بجلی خرچ کرتے ہیں، پیسے بچاتے ہیں اور کم وقت میں زیادہ آرام فراہم کرتے ہیں۔

تو آخر یہ انورٹر پر مشتمل ایئر کنڈشنگ ہے کیا اور یہ موجودہ ٹیکنالوجی سے کس طرح مختلف ہے؟ آئیے اس کا جائزہ لیتے ہیں:

ہم عام طور پر اپنے کمرے کا درجہء حرارت اپنی ضرورت کے مطابق رکھتے ہیں (مثلاً ہم تھرموسٹیٹ کو 25 ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھتے ہیں)۔ ہماری خواہش کے مطابق درجہء حرارت حاصل کرنے کے لیے کمپریسر کو ایک مقررہ رفتار سے چلنا ہوتا ہے جو کہ اس کی سب سے زیادہ رفتار ہوتی ہے، جس کے باعث بجلی بھی سب سے زیادہ خرچ ہوتی ہے۔

درجہء حرارت مطلوبہ سطح پر پہنچ جانے پر تھرموسٹیٹ کمپریسر ٹرپ کر دیتا ہے اور اس کا بلوور کافی سست رفتاری سے چلنے لگتا ہے۔ پر اگر ہمارے کمرے میں ہوا لیک ہونے کے راستے ہوں (جہاں سے گرم ہوا اندر آتی ہو) تو کمرے کا درجہء حرارت یکایک بڑھ جاتا ہے۔ نتیجتاً تھرموسٹیٹ کمپریسر کو پھر سے چلنے اور ہمارے مطلوبہ درجہء حرارت کو بحال کرنے کی ہدایات جاری کر دیتا ہے۔

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

مثالی طور پر کمپریسر کا ٹرپ ہوجانا فائدہ مند ہونا چاہیے کیونکہ جب کمپریسر چل نہیں رہا ہوتا تو ہم بجلی کم استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ کمپریسر کی بار بار ٹرپنگ اور دوبارہ اسٹارٹ ہونے کی وجہ سے زیادہ بجلی خرچ ہوتی ہے، کیونکہ جب یہ اپنے نارمل موڈ پر چل رہے ہوتے ہیں اس کے مقابلے میں اسٹارٹ ہونے کے لیے زیادہ بجلی کھینچتے ہیں۔

انورٹر ٹیکنالوجی نے اس چیز کو بدل کر رکھ دیا ہے: کمپریسر کے چلنے کو مختلف رفتار سیٹ کرنے والی ڈیوائس کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے جو کہ بجلی کے ایک ڈی سی ذریعے سے چلتی ہے۔

سادہ زبان میں کہیں تو یہ کمرے کا درجہ حرارت محسوس کرتے ہوئے کمپریسر کو چلانے والی موٹر کی رفتار کو مستحکم رکھتا ہے۔ اگر کمرے کا درجہ حرارت زیادہ ہے تو کمپریسر بھی اس مطابق تیز رفتاری سے چلے گا۔ اگر درجہ حرارت گرتا ہے تو کمپریسر کی رفتار بھی گر جاتی ہے۔

یہ ٹیکنالوجی کبھی بھی کمپریسر کو ٹرپ نہیں ہونے دیتی، بلکہ خواہش کے مطابق ٹھنڈک کو برقرار رکھنے کے لیے اسے مناسب رفتار سے چلاتی رہتی ہے۔ اس طرح ایک عام کمپریسر اسٹارٹ ہونے کے دوران بجلی کا استعمال کم ہوجاتا ہے۔

انورٹر اے سی مہنگے ہوتے ہیں مگر یہ اپنی قیمت کو مؤثر کولنگ کے ذریعے پورا کر دیتے ہیں۔ کم اتار چڑھاؤ کی وجہ سے یہ بجلی بھی کم خرچ کرتے ہیں۔

انورٹر اے سی بجلی کے بلوں میں 30 فی صد کمی لاتے ہیں مگر ماحول کے درجہء حرارت، کولنٹ گیس کی قسم، موٹر کی قسم اور دوسرے تکنیکی پرزوں کی بناء پر یہ شرح 50 فی صد تک بھی جا سکتی ہے۔

اس طرح یہ چیزیں انورٹر اے سی کو کم آواز، کم خرابیوں اور بجلی کے کم استعمال کے ساتھ پرانے اے سی یونٹس کے مقابلے میں زیادہ بھروسہ مند اور مؤثر بنا دیتی ہیں۔

مثال کے طور پر ایک 1.5 کلوواٹ ریٹنگ والا ایک نان انورٹر اے سی 7.0 ایمپیئرز خرچ کرتا ہے اور ایک انورٹر اے سی جو 2.6 کلوواٹ کی ریٹنگ رکھتا ہے، (0.9 سے 3.0 کلوواٹ کے درمیان کام کرتا ہے) 2.8 ایمپیئرز کھینچتا ہے۔ تو ایک نان انورٹر اے سی 8 گھنٹے چلنے پر 10 یونٹس خرچ کرتا ہے، جبکہ ایک انورٹر اے سی اتنی ہی دیر تک چلنے کے بعد صرف 4 یونٹس خرچ کرتا ہے۔

اگر ہم یونٹ کی قیمت 6 روپے فی یونٹ مقرر کرتے ہیں تو ایک نان انورٹر اے سی ماہانہ 1,800 روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے جبکہ ایک انورٹر اے سی اتنا ہی چلنے پر ماہانہ 720 روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے۔ اس طرح آپ کو ماہانہ 1,080 روپے کی بچت ہوتی ہے۔

اگر ایک انورٹر اے سی پر 1 لاکھ روپے کی لاگت آتی ہے اور اسی ریٹنگ اور کولنگ کے لیے ایک نان انورٹر اے سی پر 65,000 روپے کی لاگت آتی ہے، تو انورٹر اے سی کا خرچہ صرف تین سالوں میں ہی واپس موصول ہو جاتا ہے۔

اگر آپ کہیں کہ انورٹر اے سی پرانے ماڈلز کے مقابلے میں مہنگے ہوتے ہیں، تو آپ درست بھی ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ انورٹر اے سی کے لیے اپنے پیسے خرچ کرسکتے ہیں، تو بدلے میں طویل مدت تک یہ آپ کے کافی پیسے بچائیں گے۔

تبصرے (11) بند ہیں

SARWAT AZIZ May 26, 2016 12:42pm
good information
Faisal Hussain May 26, 2016 01:44pm
Is there any difference in cooling effect or cooling timing?
jamshaid May 26, 2016 05:11pm
Interesting
John May 26, 2016 05:35pm
@Faisal Hussain no effect
SMH May 27, 2016 07:21am
بجلی بار بار جانے کی وجہ سے اکثر درکار ٹھنڈک ہو ہی نہی پاتی اور اس وجہ سے کمپریسر مسلل چلتا رہتا ہے،،اس ہی وجہ سے انورٹر اے سی سے بچت کامعاملہ صرف تصوراتی رہ جاتا ہے !ابتدای قیمت بمقابلہ توانای کا خرچ والا فارمولہ پاکستان میں لاگو نہی ہوتا،،،،یہ صرف اشتہار بازی ہے۔صارف کو لوٹنے کا نیا طریقہ۔
syed toseef May 29, 2016 08:54pm
agar ups per chalay bijli waqai bachata hai , wo esy k isko pehly bijli per chalain phr 45 mints k bad agar bijli chali bhe jaye tu ye ups per chalta rehta hai 1tan ka ac 2.8 am leta hai 45sy 60 mints leta ha agar room ki seeling ho or room achi terhan close ho
RAVI SHANKAR Apr 18, 2017 09:00pm
بہترین معلومات۔
عاطف Apr 19, 2017 03:06pm
very nice information
HAROOn Apr 20, 2017 11:52am
I think it doea work bec new technology pehly sirf pakistan main he nahi other countries main introduce krwa kr phir yahan aati hai. So keep it up..
HAROOn Apr 20, 2017 11:53am
Yep. It does work.. But a little bit
HAROOn Apr 20, 2017 11:54am
Good