امریکی صدر کا جاپانی شہر ہیروشیما کا تاریخی دورہ

اپ ڈیٹ 27 مئ 2016
امریکی صدر براک اوباما جنگ عظیم دوئم میں بچ جانے والے ایک سپاہی کو گلے لگاتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی
امریکی صدر براک اوباما جنگ عظیم دوئم میں بچ جانے والے ایک سپاہی کو گلے لگاتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی

ہیروشیما: امریکا کے صدر براک اوباما نے دنیا کے پہلے ایٹمی حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والے جاپانی شہر ہیروشیما کے دورے کے موقع پر کہا کہ 71 سال پہلے آسمان سےزمین پر گرنے والی موت نے دنیا کا منظر نامہ تبدیل کردیا تھا۔

ساتھ ہی انھوں نے مستقبل میں اس قسم کی صورتحال سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

یاد رہے کہ جنگ عظیم دوئم کے دوران 6 اگست 1945 کو امریکا نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا تھا، جس کے نتیجے میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ دنیا کا پہلا ایٹمی حملہ تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دورہ جاپان کے دوران امریکی صدر براک اوباما نے جنگ دوئم میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار پر پھول چڑھائے، 1945 کے بعد سے جاپان کا دورہ کرنے والے وہ پہلے امریکی صدرہیں۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کو پر امن بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور ان کا یہ دورہ بھی انسانی بنیادوں پر ہے۔

براک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکا اور جاپان صرف اتحادی نہیں بلکہ دوست بھی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی اداروں میں برابر کی ترقی کے بغیر تکنیکی ترقی ہمارے لیے عذاب بن سکتی ہے، سائنسی انقلاب کے ساتھ ساتھ اخلاقی انقلاب کی بھی ضرورت ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق براک اوباما کا اس سے قبل کہنا تھا کہ وہ ہیروشیما پر ایٹمی حملے کی معافی نہیں مانگیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Riz May 27, 2016 08:18pm
Obama .... I will not ask for forgivness but I would tell them that we'll do it again and not spare them they are still very luck that they are not Muslim country otherwise the result would be same as Syria and Iraq.