پاکستانی لڑکی کو انڈین کالج میں داخلے کی یقین دہانی

اپ ڈیٹ 31 مئ 2016
پاکستانی ہندو لڑکی جو ہندوستان میں میڈیکل کالج میں داخلے کی خواہش مند ہے — فوٹو بشکریہ سی این این نیوز 18
پاکستانی ہندو لڑکی جو ہندوستان میں میڈیکل کالج میں داخلے کی خواہش مند ہے — فوٹو بشکریہ سی این این نیوز 18

نئی دہلی: ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پیر کے روز پاکستانی نژاد ہندو لڑکی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ہندوستانی میڈیکل کالج میں داخلے میں ہر ممکن مدد فراہم کریں گی۔

پاکستان سے ہندوستان منتقل ہونے والی لڑکی مشال مہیش ولی کو اس حوالے سے ہندوستانی وزیر خارجہ سے رابطہ کرنے کا بھی کہا، کیونکہ لڑکی کو پاکستانی ہونے کی وجہ سے ہندوستان کے میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں دیا جارہا۔

سشما سوراج نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 'مشال میں آپ کو سی این این نیوز پر دیکھ رہی ہوں، مجھ سے اس نمبر پر کال کرکے رابطہ کرو، میں تمہاری کال کا انتظار کررہی ہوں'۔

اس سے ایک روز قبل بھی ہندوستانی وزیر خارجہ نے مشال کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ ہندوستان کے میڈیکل کالج میں اس کے داخلے کیلئے ذاتی دلچسپی لیں گی۔

انھوں نے 29 مئی کو کیے جانے والے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 'مشال میرے بچے تم دلبرداشتہ مت ہو، میں تمہارے میڈیکل کالج میں داخلے کے معاملے کو ذاتی طور پر دیکھو گی'۔

خیال رہے کہ 27 مئی کو انڈیا کے سی این این نیوز 18 نے اپنی رپورٹ میں ایک پاکستانی نژاد ہندو لڑکی مشال کے معاملے کی نشاندہی کی تھی، جس کے والد پر پاکستان میں تین مرتبہ حملہ ہوا تھا اور اس کے بعد ان کا خاندان 2014 سے ہندوستان کے شہر جےپور میں رہائش پذیر ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مشال کو اس کے 12ویں کلاس کے بورڈ امتحان میں 91 فیصد نمبر حاصل کرنے کے باوجود میڈیکل کالج میں داخلے کیلئے پری میڈیکل ٹیسٹ (پی ایم ٹی) دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

لڑکی کے والدین نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کو معاملے میں مداخلت کرنے اور لڑکی کا مستقبل بچانے کا مطالبہ کیا تھا اور ساتھ ہی ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور یونین منسٹر جے پی نادا کو مدد کرنے کیلئے درخواست بھی دی تھی۔

مشال نے سی این این نیوز 18 کو انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ 'میں ہمیشہ سے اپنے والدین کی طرح ڈاکٹر بننا چاہتی تھی لیکن میں ان حالات کو سمجھ نہیں پارہی، یہاں دو اقسام ہیں ایک ہندوستانی شہری یا این آر آئیز اور بحیثیت غیر ملکی میرے والدین بہت زیادہ فیس ادا نہیں کرسکتے جیسا کہ ہم پاکستان سے ایمرجنسی میں آئے اور اپنا سب کچھ وہاں چھوڑ آئے تھے'۔

سشما سوراج کی مداخلت کے بعد مشال کی والدہ نے مذکورہ میڈیا ہاؤس کو بتایا کہ وزیر خارجہ کی جانب سے ان کی بیٹی کی ہر قسم کی مدد کی یقین دہانی پر وہ بہت خوش ہیں۔

مشال نے بھی سشما سوارج اور وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا تھا اور زور دیا تھا کہ داخلے کے عمل سے قبل انھیں مدد فراہم کی جائے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Malji rathore May 31, 2016 04:23pm
very nice good step by India Government. This will be example for other Pakistan migrant as well as opportunity.
mastani Jun 01, 2016 12:03am
Pak may to kuch raha nahi hae n school n collage n university, behter hae move ho jao. Pak log vaisae education kay khilaf hae or jahalt pasand hae, jinhe parhai karni hae, lets move on.