اسلام آباد دھرنے:عمران، قادری کےوارنٹ گرفتاری

اپ ڈیٹ 31 مئ 2016
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اورعوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اسلام آباد دھرنے کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اورعوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اسلام آباد دھرنے کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اسلام آباد دھرنوں کے دوران اسلام آباد کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عصمت اللہ جونیجو پر حملہ کرنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور دیگر کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

یاد رہے کہ ایس ایس پی جونیجو ستمبر 2014 میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہرین کی جانب سے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) ہیڈکوارٹرزاور پارلیمنٹ پر حملے کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔

مزیدپڑھیں:عمران خان، طاہر القادری اشتہاری قرار

جونیجو پر حملے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں ان کے آپریٹر کانسٹیبل سجاد احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں اقدام قتل، کار سرکار میں مداخلت، دھاوا بولنا، تشدد اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سہیل اکرام نے متعدد مرتبہ نوٹس دیئے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہونے پرعمران خان، ڈاکٹر طاہر القادری اور پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دیگر کارکنوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان، طاہر القادری کیخلاف وارنٹ گرفتاری نقصان دہ قرار

عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) ادریس راٹھور کو ہدایات دیں کہ وہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروائیں اور20 جون کو عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کو عدالت میں پیش نہ ہونے پر نومبر 2014 میں مفرور قرار دے چکی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں