اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا منصور کے ڈی این اے ٹیسٹ میں تصدیق کے بعد ہی اسکی موت کا اعلان کیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی زیر صدارت اسلام آباد میں نادرا بورڈ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں چئیرمین نادرا مبین یوسف سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر چوہدری نثار نے کہا کہ ملا منصور کی لاش قانونی کارروائی کے بعد افغانستان میں اس کے ورثا کے حوالے کردی گئی۔

مزید پڑھیں: ملا منصور کی شناختی دستاویزات: 2 افسران سے تحقیقات

وزیر داخلہ نے کہا کہ 'ہم نے ملامنصور کے جعلی شناختی کارڈ کے اجراء میں معاونت کرنے والے تمام افسران کو گرفتار کرلیا ہے، جس میں اسسٹنٹ کمشنر، رسالدار میجر، ایف آئی اے اور نادرا کے ملازمین بھی شامل ہیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ صرف نادرا کے ملازمین ہی نہیں دیگر اعلیٰ افسران بھی جعلی شناختی کارڈ بنوانے میں مددگار تھے اور یہ لوگ تصدیق کرنے والوں میں شامل تھے۔

وزیر داخلہ مزید کہا کہ ملامنصور کی دوسری بیوی کے شناختی کارڈ کے اجراء میں معاونت ایف آئی اے کے اہلکار نے کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کا حکم

چوہدری نثار نے بتایا کہ نادرا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام محمد بگٹی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ اب ڈھائی نہیں بلکہ ساڑھے دس کروڑ شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کرائیں گے، دوبارہ تصدیق کے دوران عوام کو تنگ نہیں کیا جائے گا، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے تھوڑی بہت تکلیف ہوگی مگر یہ کرنا ہے'۔

چوہدری نثار نے جعلی شناختی کارڈ کی نشاندہی کرنے والے شخص کیلئے 10ہزار روپے انعام اور ازخود شناختی کارڈ حوالے کرنے والے افغانوں کو سہولیات دینے کا اعلان بھی کیا۔

مزید پڑھیں: ملامنصورشناختی کارڈمعاملہ:نادرا کا’اہم کردار‘گرفتار

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اطلاع ملنے پر نادرا کی ٹیم موقع پر تصدیق کرے گی، جعلی شناختی کارڈ میں صرف افغان باشندوں کے ہی نہیں بلکہ ہر غیرملکی کے کارڈ کی تصدیق کی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے اور انکی معاونت کرنے والوں کیلئے 14 سال قید کی سزا مقرر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت مشکل ٹاسک ہے، مگر یہ ملک کی سلامتی کا معاملہ ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

foolnstupid May 31, 2016 06:13pm
انھوں نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے اور انکی معاونت کرنے والوں کیلئے 14 سال قید کی سزا مقرر ہے۔who cares about this law
Israr Jun 01, 2016 01:34am
وزارت داخلہ اور حکومت قوم کو بیوقوف بنانے کی بھونڈی کوشش کررہی ھے ملا منصور کی لاش انکے ورثا پہلے دن لے گئے تھے ملا منصور کی لاش ایسی نہیں تھی کہ پہچان نہ جا سکے ان کی جنازہ بھی اسی دن ادا کی گئی تھی اوع گندہار کے سپین بولدک میں انکی تدفین ھوئی تھی بیرونی شرمندگی سے بچنے کیلئے حکومت ڈرامہ بازی کررہی ھے ملا منصور جیسے لوگوں کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کیا جاسکتا ھے مگر دوسری طرف گذشتہ چالیس سال سے ملک کے اندر رہنے والے افعان مہاجرین کو کوئی دستاویز بنانے کی اجازت نہیں پاکستان میں ہرجگہ اور ہر کسی کے ساتھ دوہرا معیار رکھا جاتا ھے