مٹھی: صوب سندھ کے ضلع تھر پارکر کے علاقے مٹھی کے وارڈ نمبر 11 میں ایک 18 سالہ لڑکی نے رضامندی کے بغیر شادی طے کرنے پر اپنی 24 حاملہ بہن کو کلہاڑی کے وار کرکے قتل کردیا۔

تھرپارکر میں پیش آنے والے اپنی نوعیت کے انوکھے واقعے میں لڑکی نے بہن کے ساتھ ساتھ اپنے والد اور والدہ کو بھی حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔

لڑکی کو مٹھی پولیس نے گرفتار کرلیا، لڑکی نے پولیس کے سامنے اعترافی بیان میں کہا کہ اہل خانہ نے اس کی مرضی کے بغیر کچھ ماہ قبل اس کی شادی طے کردی تھی, جس پر اس نے یہ قدم اٹھایا۔

سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سرفراز نواز شیخ نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ تھر کے علاقے میں اپنی نوعیت کے پہلے واقعے کے اصل محرکات جانے کیلئے تفتیش کی جارہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ لڑکی اپنی ایک ماہ بعد ہونے والی شادی سے پریشان تھی۔

پولیس کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مبینہ ملزمہ کے بھائی کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

مقتول خاتون کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا جبکہ زخمی ہونے والے والدین کو طبی امداد کیلئے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں رضا مندی کے بغیر لڑکیوں کی شادی کا رواج عام ہے تاہم اس سے قبل اس طرح کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں