بے خوابی کا شکار بنانے والی عام عادت

16 جون 2016
یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

ویسے تو ایک شاعر کا کہنا تھا کہ 'نیند کیوں رات بھر نہیں آتی' تاہم ضروری نہیں کہ یہ محبت میں گرفتار ہونے کی نشانی ہو بلکہ اگر آپ ٹال مٹول یا کاموں کو تاخیر میں ڈالنے کے عادی ہیں تو یہ عادت بھی آپ کو بے خوابی کا شکار بناسکتی ہے۔

یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

تل ابیب کے اکاڈمک کالج کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ کاموں کو التواءمیں ڈالنے کے عادی ہوتے ہیں انہیں سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ تو واضح نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے تاہم محققین کا کہنا تھا کہ بظاہر اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ جو کام یہ لوگ تعطل میں ڈالتے ہیں اس کو کرنے کی پریشانی ان کی نیند اڑا دیتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ کاموں کو ٹالنے کے عادی ہوتے ہیں انہیں سوتے وقت وہ کام یاد آتے ہیں اور یہ چیز ان کے لیے سونا مشکل بنا دیتی ہے۔

یہ پہلی تحقیق ہے جس میں بے خوابی اور ٹال مٹول کی عادت کے درمیان ایک تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔

تحقیق کے دوران 598 افراد سے پوچھے جانے والے سوالات سے محققین کو معلوم ہوا کہ صبح جلد اٹھنے والے افراد کاموں کو بہت کم ٹالتے ہیں اور ان میں نیند کے مسائل بھی کم ہوتے ہیں، جبکہ رات گئے تک جاگنے والے لوگوں میں کاموں کو تعطل میں ڈالنے کا رجحان اور نیند کے مسائل بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد کا خود پرزیادہ کنٹرول نہیں ہوتا جس کے نتیجے میں وہ اچھی منصوبہ بندی کرنے سے قاصر رہتے ہیں اور کاموں کو ٹالتے رہتے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے journal Personality and Individual Differences میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں