اگر چاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے تو ؟

21 جون 2016
چاند کا ایک منظر — فوٹو بشکریہ ناسا
چاند کا ایک منظر — فوٹو بشکریہ ناسا

گزشتہ سال ایک سائنس فکشن ناول 'سیون ایوز' میں یہ منظرنامہ پیش کیا گیا تھا کہ چاند بغیر کسی وارننگ اور وجہ کے اچانک دھماکے سے پھٹ جاتا ہے، جسے پڑھ کر سائنسدانوں نے حقیقت میں اس قسم کی صورتحال کے حوالے سے ایک مفروضہ پیش کیا ہے۔

اگر واقعی چاند پھٹ جاتا ہے تو زمین پر رہنے والے کسی بھی جاندار کے لیے یہ سب کچھ اچھا ثابت نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : سورج کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کتنا پانی درکار ہوگا؟

درحقیقت چاند پھٹنے کی صورت میں آگ کے شعلوں سے لپٹا ملبہ زمین پر آکر گرنا شروع ہوجائے گا۔

یہ ملبہ ہزاروں برس تک زمین پر گرتا رہے گا اور زمین کی سطح پر موجود لگ بھگ ہر قسم کی زندگی کا خاتمہ ہوجائے گا۔

چاند پھٹنے کی صورت میں اس کے ٹکڑے ایک دوسرے سے مسلسل ٹکراتے رہیں گے اور چھوٹے سے چھوٹے ہوتے چلے جائیں گے جس سے زمین کے گرد ملبے کا انتہائی بڑا اجتماع اکھٹا ہوجائے گا۔

بہت جلد یہ ٹکڑے زمین کی سطح پر گرنا شروع ہوجائیں گے، تو یہ آگ سے بھرپور بمبار ہر چیز کو جلانا شروع کردیں گے۔

یہاں تک کہ یہ ٹکڑے سمندروں کو بھی بخارات بنا کر اڑا دیں گے۔

اپنی بقاء کے لیے انسانوں کو ہزاروں برس کے لیے خلاءمیں رہنا پڑے گا۔

چاند پھٹنے کا امکان صرف اسی صورت میں ہے جب کوئی سیارہ آکر اس سے ٹکرا جائے جس سے زوردار دھماکا ہو۔

لیکن خوش قسمتی سے یہ لگ بھگ ناممکن ہے کہ چاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے، لہذا اطمینان رکھیے کیونکہ یہ تو محض ایک مفروضہ تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں