زندگی ناخوش بنادینے والی ایک عام عادت

28 جون 2016
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا آپ اپنی زندگی میں بہت زیادہ ناخوش رہتے ہیں ؟ تو اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ آپ کے اندر چھپی ایک عام عادت ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور کیلفورنیا یونیورسٹی بارکلے کی مشترکہ تحقیق کے مطابق لوگوں کے اندر موجود دیگر افراد سے اپنے موازنے کی عادت ان کے اندر ناخوشی کا احساس بڑھاتی ہے۔

تحقیق کے دوران رضاکاروں پر مختلف تجربات کرکے اندازہ لگایا گیا کہ دیگر افراد سے موازنے کے ان کے جذباتی احساسات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ اپنا موازنہ دیگر افراد سے کرتے ہیں وہ اپنی شخصیت کو کمتر سمجھنے لگتے ہیں اور مختلف منفی جذباتی تجربات سے گزرتے ہیں جن کے باعث ان کے اندر ناخوشی کا احساس بڑھتا ہے۔

محققین اس بات کو سمجھنے سے تو قاصر رہے کہ دیگر افراد کی زندگیوں سے موازنہ کرنا کسی فرد کی شخصیت پر منفی اثرات کیوں مرتب کرتا ہے تاہم یہ بات ضرور سامنے آئی کہ ان کے اندر دیگر افراد کی کامیابیوں کو دیکھ کر ناخوشی کا احساس بڑھتا ہے۔

محققین کے خیال میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اس موازنے کے عمل کو بڑھا کر انسانی شخصیت کے اندر ناخوشی بڑھانے کا باعث بنتی ہیں۔

مثال کے طور پر اگر فیس بک فرینڈز اپنی تصاویر میں خوش باش خاندان، ترقی یا دیگر تفریحی سرگرمیوں کو پوسٹ کریں تو ان کو دیکھ کر لوگوں کے اندر احساس پیدا ہوتا ہے کہ وہ شخص ہم سے زیادہ خوش باش زندگی گزار رہا ہے۔

مزید پڑھیں : فیس بک کا سب سے بڑا نقصان

ہیوسٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق فیس بک کے بیشتر صارفین اپنی بیزاریت دور کرنے اور وقت گزاری کے لیے اس ویب سائٹ میں گم رہتتے ہیں اور وہ اس میں اپنے دوستوں کو مزے کرتے اور زندگی کی دوڑ میں جیتے ہوئے دیکھتے رہتے ہیں۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ لوگوں کی جانب سے کی جانے والی مثبت پوسٹس ان کے دوستوں کی زندگیوں میں ضرور انتشار پھیلا دیتی ہیں کیونکہ بیشتر خود کو تنہا تصور کرنے لگتے ہیں اور ان کے اندر مایوسی کے جذبات پھیل جاتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Adeel Jun 29, 2016 12:58am
Asa hi hota ha