ممبئی: ہندوستانی ٹیم کے کوچ کے عہدے سے محروم ہونے والے روی شاستری کوچ کی تقرری کیلئے بنائے گئے پینل کے رکن اور ہندوستان کے سابق کپتان ساروو گنگولی کے ساتھ بدترین تنازع میں الجھ گئے ہیں۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کے اختتام پر ہندوستانی ٹیم کے ڈائریکٹری روی شاستری کے 18 ماہ پر طویل معاہدے کے خاتمے پر کوچ کا عہدہ خالی ہوا تھا۔

اس عہدے کے لیے انڈین کرکٹ بورڈ کو 57 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جس پر سچن ٹنڈولکر، ساروو گنگولی اور وی وی ایس لکشمن پر مشتمل پینل نے غور کیا تھا۔

پینل نے روی شاستری سمیت دیگر حتمی امیدواروں سے گفتگو کی اور کوچ کے تجربے میں کمی کے باوجود سابق کپتان انیل کمبلے کو کوچ کا عہدہ سونپ دیا۔

کوچ کا عہدہ نہ ملنے پر دلبرداشتہ روی شاستری نے اس تمام تر صورتحال کو ہتک آمیز اور اس کا ذمے دار گنگولی کو قرار دیا ہے۔

شاستری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹرویو کے دوران گنگولی کی عدم موجودگی توہین آمیز تھی اور سابق کپتان کو مشورہ دیا کہ وہ مستقبل میں اہم ملاقاتوں میں ضرور شریک ہوں۔

ہندوستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک اور بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر گنگولی نے کہا کہ بی سی سی آئی کی اجازت سے اپنی ریاست کی کرکٹ ایسوسی ایشن کے اہم اجلاس میں شرکت کی۔

انہوں نے کولکتہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میرے خیال میں یہ بیان خاصا ذاتیات پر مبنی ہے اور اگر روی شاستری سمجھتے ہیں ان کے کوچ نہ بننے کا ذمے دار میں ہوں تو وہ احمقوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔

سابق ہندوستانی کپتان نے کہا کہ یہ فیصلہ کمیٹی کا تھا اور کمیٹی میں موجود لوگ مجھ سے اچھی ساکھ کے حامل ہیں، اس کے علاوہ دیگر کوئی لوگوں سے بھی مشورہ لیا گیا، لہٰذا یہ خاصی مایوس کن بات ہے۔

انہوں نے اسکائپ پر انٹرویو دینے پر شاستری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مجھے مشورہ دینے والوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جب ہندوستانی ٹیم کے کوچ جیسے بڑے عہدے کے لیے انتخاب ہوتا ہے تو کمیٹی کے دوبرو پیش ہو کر اپنا انٹرویو دینا چاہیے، ایسے شخص کی طرح نہیں جو بنکاک میں بیٹھ کر چھٹیاں منائے اور کیمرے پر انٹرویو دے خصوصاً ایک ایسے موقع پر جب دوسری جانب ہندوستان کے عظیم ترین کرکٹرز میں سے ایک انیل کمبلے کمیٹی کے روبرو پیش ہو کر دو گھنٹے کا انٹرویو دے رہے ہوں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں