اسلام آباد: پاکستان کا کہنا ہے کہ امریکا سے 8 ایف 16 طیاروں کی خریداری کی ڈیل ختم نہیں ہوئی اور مذاکرات کے دروازے ابھی بھی کھلے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی سینیٹر جان میک کین جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ مالی معاملات طے نہ ہونے کے باعث پاکستان، امریکا سے آٹھ ایف 16 طیاروں کی خریداری کے معاہدے کو سیل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت کو 24 مئی تک جیٹ طیاروں کی خریداری کے لیے قبولیت کا خط (Letter of Acceptance) فراہم کرنا تھا، تاہم مذکورہ دستاویز پیشکش کے خاتمے تک جاری نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں:مالی معاملات طےنہ ہوئے،ایف 16ڈیل کی مدت ختم

ذرائع کا کہنا تھا کہ، 'پاکستان نے فیصلہ کیا تھا کہ اس سلسلے میں تمام رقم ، قومی فنڈز سے نہیں لیے جائی گی، لہذا طیاروں کی فروخت کی شرائط کی مدت اب ختم ہوگئی ہے۔'

بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج ملک میں جمہوری عمل کی حامی ہے اور ملک کی سول اور عسکری قیادت کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ہندوستان، پاکستان سے تعلقات میں کسی طرح کے تذبذب کا شکار نہیں ہے۔

مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں اس وقت مختلف طرح کی فورسز کارروائی کر رہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کوئی پاکستان سے مذاکرات کی شرط لگاتا ہے، تو وہ اس ملک کی منتخب حکومت کی شرائط ہوں گی یا دیگر عناصر کی؟

یہ بھی پڑھیں:’ہندوستان کو پاکستان سے مذاکرات میں کوئی تذبذب نہیں‘

نریندر مودی نے کہا کہ ’ہندوستان پاکستان سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، لیکن اس کے لیے اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، یہی وجہ ہے کہ میرے ملک کے فوجی اہلکاروں کو یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کا جواب دے سکتے ہیں۔'

بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ صرف مذاکرات ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ممبئی حملہ کیس کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے ہندوستان سے مزید شواہد کا مطالبہ کر دیا ہے۔

افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے تمام دھڑوں کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:افغان مہاجرین کے قیام میں 6 ماہ کی توسیع

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان امن عمل کے حوالے سے مذاکراتی عمل ختم نہیں ہوا اور یہ جاری رہے گا کیوں کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کوشاں ہے۔

انھوں نے افغان نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے لگائے گئے حالیہ الزامات کو بھی مسترد کردیا۔

نفیس ذکریا نے بتایا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں 6 ماہ کا اضافہ کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کے لیے افغان حکومت اور اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم میں پاکستان کی عدم دلچسپی؟

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا یہ بھی کہنا تھا ہے کہ میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم (ایم ٹی سی آر) میں شمولیت کے لیے مناسب وقت پر درخواست دی جائے گی۔

اس سے قبل ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز نے ابھی تک ایم ٹی سی آر تنظیم کی رکنیت کے بارے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ 'ہم نہیں سمجھتے کہ ابھی ایم ٹی سی آر کی رکنیت کے لیے درخواست دینے کا موزوں وقت ہے، ہم پہلے ہی رضاکارانہ طور ایم ٹی سی آر گائیڈ لائنز پر عمل کررہے ہیں۔'


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ahmed Zarar Jun 30, 2016 05:10pm
Why F-16??? only F-16 are left in the world. Give your full throttle to JF-17 pride of nation. If it is not capable speak truth to nation and go for Russian MIG -35 of MIG -50 .Time to change pole.