’کسی دن پہلاج نہلوانی بن کر اٹھوں تو شرم سے مرجاؤں گا‘

01 جولائ 2016
بولی وڈ پروڈیوسر اور ہدایت کار انوراگ کشیپ — فوٹو/ اے ایف پی
بولی وڈ پروڈیوسر اور ہدایت کار انوراگ کشیپ — فوٹو/ اے ایف پی

ممبئی: بولی وڈ ہدایت کار انوراگ کشیپ نے ہندوستان سنسر بورڈ کے چئیرمین پہلاج نہلوانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ کبھی پہلاج بن کر اٹھے تو شرم سے مرجائیں گے۔

واضح رہے کہ انوراگ کشیپ کی پروڈکشن میں بنی فلم ’اڑتا پنجاب‘ کو سنسر بورڈ کی جانب سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سنسر بورڈ نے فلم کو کلیئرنس دینے سے انکاز کردیا تھا جبکہ اس میں سے 89 مناظر حذف کرنے کے ساتھ فلم کا نام تبدیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کیا 'اڑتا پنجاب' سے 'پنجاب' چھن جائے گا؟

اس کے بعد ہائی کورٹ نے فلم کو صرف ایک سین حذف کرنے کے ساتھ کلیئر کردیا تھا۔

تاہم فلم کو ریلیز سے ایک رات قبل ہی لیک کردیا گیا اور فلم ساز کے مطابق لیک ہونے والی فلم کا ورژن وہی تھا جو انہوں نے سنسر بورڈ کو بھیجا تھا۔

اس سب کے باوجود فلم ’اڑتا پنجاب‘ نے ریلیز کے بعد باکس آفس پر اچھی کمائی کی اور اسے شائقین سے بھی خوب داد وصول ہوئی۔

یہ سب ہونے کے باوجود بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فلم کے پروڈیوسر انوراگ کشیپ کا سنسر بورڈ کے چیئرمین پہلاج نہلانی کو لے کر غصہ کم نہیں ہوا۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے انوراگ کشیپ نے چئیرمین سنسر بورڈ پر شدید تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’اڑتا پنجاب‘ ہندوستانی باکس آفس پر کامیاب

ان کا کہنا تھا ’اگر کسی صبح میں پہلاج نہلانی بن کر اٹھوں، تو میں شرم سے مرجاؤں گا‘۔

انوراگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وہ کبھی اس تنظیم کے چیئرمین بنے تو وہ اس کو سب سے پہلے بند کردیں گے۔

انوراگ کی فلم ’اڑتا پنجاب‘ کی ہدایات ابھیشیک چوبے نے دیں جس میں اداکار شاہد کپور، کرینہ کپور خان، عالیہ بھٹ اور دلجیت دوسانجھ نے اہم کردار ادا کیے۔

فلم ’اڑتا پنجاب‘ کی کہانی ہندوستان میں نوجوانوں کے درمیان منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے گرد گھومتی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں