عمران خان کی بہن کا ہراساں کیے جانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2016
ڈاکٹر عظمیٰ میڈیا سے بات کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹر عظمیٰ میڈیا سے بات کرتے ہوئے — فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ نے وردی میں ملبوس مسلح افراد کی جانب سے انہیں اور ان کے بچوں کو ہراساں کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

عمران خان کے بھانجے حسن نیازی نے ڈان کو بتایا کہ ڈاکٹر عظمیٰ، ان کے بچے عبد اللہ اور آمنہ جمعہ کی نماز کے لیے اپنی لین میں جارہے تھے، کہ اسی دوران ایلیٹ فورسز کی گاڑی نے ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں روکا اور بدتمیزی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ تھانہ گلبرگ تھری کی حدود میں پیش آیا، جبکہ ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے ڈاکٹر عظمیٰ پر بندوقیں بھی تانیں۔

واقعے کے بعد ڈاکٹر عظمیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے پروٹوکول نے بدتمیزی کی اور میری بچی پر تشدد کیا۔

واقعے کی ایف آئی آر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر درج کرانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس اپی) ماڈل ٹاؤن عمارہ اطہر نے کہا کہ واقعے کے حوالے پولیس کو رپورٹ نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے ماتحت تھانے کے ایس ایچ اوز کو جائے وقوع کی نشاندہی کرنے کو کہا لیکن وہ اس کی نشاندہی نہ کرسکے، پی ٹی آئی نے ہم سے اس حوالے سے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا، اگر وہ ہم سے رابطہ کرتے ہیں تو ہم کارروائی کریں گے۔

مریم نواز کی تردید

وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے واقعے کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا وہ اسلام آباد میں تھیں۔

ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ دوپہر ساڑھے 4 بجے لاہور پہنچی، جبکہ جھوٹ بولنے والوں کو کم از کم رمضان کے مہنے میں شرم کرنی چاہیے۔

عمران خان کی مذمت

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی بہن کو ہراساں کیے جانے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں پولیس کی کالے شیشے والی گاڑی نے میری بہن کو ٹکر ماری اور ان پر بندوقیں تان لیں۔

انہوں نے کہا کہ ’پروٹوکول نے میری بہن کو بتایا مریم نواز آرہی ہیں، میں یہ پوچھتا ہوں کہ انہیں ملک کو اپنی جاگیر سمجھنے کی کس نے اجازت دی ہے، یہ اپنے آپ کو بادشاہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف ملک سے باہر ہیں تو مریم نواز کس قانون کے تحت اسلام آباد میں بیٹھ کر حکومت چلا رہی ہیں اور انہیں کس نے اجازت دی ہے کہ وہ ملک میں شہزادی بن کر گھومیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

[email protected] Jul 02, 2016 11:48am
One TV channel has reported that this protocol was not for Maryyam Nawaz but for Zardari sister Mrs. Talpur later it was again changed and stated protocol was for president of Azad Kashmir. No one knows what is the truth. Is it so difficult to find the truth, or is it deliberate attempt to malign different politicians against each other??????? Think about it.