اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کیلئے دباو بڑھانے سے ان کی جانب سے جوابی حملوں میں تیزی آسکتی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرتاج عزیز نے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف مطلوبہ کارروائیاں نہ کرنے کے تاثر کو مسترد کیا، جس میں کہا جارہا ہے کہ پاکستان اب بھی حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کی حمایت کررہا ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وہ امریکی کانگریس کے وفد کے سربراہ سینیٹر جان میکین کے ساتھ رواں ہفتے ہونے والی ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا دفاع کریں گے۔

مشیرخارجہ نے شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہم نے گذشتہ 3 سالوں میں بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں'۔

انھوں نے بتایا کہ 'جس قدر ہم ان کارروائیوں میں اضافہ کریں گے اسی قدر خطرات میں اضافہ ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے دوران پر قسم کے عسکری گروپوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں طالبان کا پاکستانی گروپ بھی شامل ہیں جو حکومت کو گرانے کیلئے لڑرہے ہیں۔

امریکی کانگریس میں موجود ناقدین کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو بڑھا رہا ہے جو ان کی فورسز کیلئے افغانستان میں مشکلات کا باعث ہیں۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج 'اچھے اور برے طالبان' کی تفریق کیے بغیر کارروائیاں کررہی ہے لیکن ساتھ ہی انھوں نے تجویز دی کہ سب کے خلاف ایک ہی وقت میں کارروائی کا آغاز کرنے سے فورسز پر دباو بڑھ سکتا ہے اوردہشت گرد مزید حملے کرسکتے ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ 'اس لیے ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ ہم فیصلہ کن طریقہ اختیار کریں، لیکن اپنی صلاحیت کے مطابق ایک مخصوص رفتار سے تاکہ کسی بھی قسم کے جوابی حملوں کا امکان کو کم سے کم ہو'۔

امریکا کے ساتھ پاکستان کے حالیہ تعلقات کے حوالےسے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ' میں نہیں سمجھتا کہ ہمارے تعلقات اس وقت کشیدہ ہیں، یہ درست سمت میں جارہے ہیں اور ہاں بلکل اختلافات موجود ہو سکتے ہیں، لیکن میں نہیں سمجھتا کہ وہ ہمارے تعلقات پر اثر انداز ہورہے ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم امریکا کی جانب سے پاکستان کے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں پر دباو کا دفاع کرتے رہے گے کیونکہ خطے میں ہندوستان جیسا ملک ہمارا روایتی حریف ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ 'اگر ہندوستان اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کرے گا تو پاکستان خاموش نہیں رہ سکتا اور ہم کم سے کم ڈیڑینس کا حصول جاری رکھے گے'۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

SMH Jul 01, 2016 11:21pm
What about 300000000?
زیدی Jul 02, 2016 10:30am
اب معلوم ہوا کہ عوام کو دھشت گردوں کے حوالے کیوں کیا گیا ہے اگر حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے گی تو انکی طرف سے حکمرانوں اور ان کے متعلقین کو خطرات لاحق ھو سکتے ہیں کیونکہ عوام تو اب بھی دھشت گردی کا نشانہ بن رهے ہیں