فرانس ٹرک حملہ: داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2016
فرانس کے جنوبی شہر نیس میں ہونے والے ٹرک حملے میں میں 84 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے—۔فائل فوٹو/ اے پی
فرانس کے جنوبی شہر نیس میں ہونے والے ٹرک حملے میں میں 84 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے—۔فائل فوٹو/ اے پی

نیس: فرانس کے جنوبی شہر نیس میں ہونے والے ٹرک حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز ایک ڈرائیور نے فرانس کے قومی دن کی تقریبات میں شریک افراد پر ٹرک چڑھادیا تھا، جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق داعش نے اپنے بیان میں کہا کہ جس شخص نے فرانسیسی شہر نیس میں آتش بازی کے مظاہرے میں شریک افراد پر ٹرک چڑھایا، وہ ان کا 'سپاہی' تھا۔

مزید پڑھیں:فرانس: ٹرک ڈرائیور نے 84 افراد کو کچل دیا

داعش کی جانب سے یہ بیان سوشل میڈیا پر پھیل گیا تاہم اس میں حملہ آور کی شناخت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔

یاد رہے کہ فرانسیسی حکام کی جانب سے حملہ آور کی شناخت 31 سالہ تیونس نژاد محمد لہوئیج بوہلل کے نام سے کی گئی تھی.

دوسری جانب اس حوالے سے بھی کچھ معلوم نہیں ہوسکا کہ حملہ آور اکیلا تھا یا اس کے ساتھ اور بھی لوگ شریک تھے۔

پیرس کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 5 افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم گرفتار افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:'میرے پاس ٹرک سے بچنے کیلئے چند سیکنڈز تھے'

دوسری جانب نیس کے قریبی علاقے میں رہائش پذیر بوہلل کے پڑوسیوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ پولیس ان کی اہلیہ کو اپنے ساتھ لے گئی۔

دوسری جانب نیس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کے ساتھ ساتھ دعائیہ تقریبات بھی منعقد کی جارہی ہیں، جبکہ فرانس میں 3 روزہ سوگ منایا جارہا ہے۔

واقعے کے بعد فرانس کے وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'ہم دہشت گردوں کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں، جو ہم پر کسی بھی قیمت اور کسی بھی پر پرتشدد طریقے سے حملہ کرنا چاہتے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں:جب گاڑیاں ہتھیار بن جائیں

دوسری جانب داعش سے منسلک ٹوئٹر اکاؤنٹس پر واقعے پر خوشی کا اظہار کیا گیا۔

دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق داعش کے آفیشل چینل پر حامیوں سے کہا گیا کہ وہ دنیا کو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ سے متعلق بتائیں۔

مزید کہا گیا کہ کسی بھی اسلامک اسٹیٹ کے مواد کے استعمال کے ذریعے دنیا کو سچائی سے آگاہ کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں