پشتو کی مشہور گلوکارہ غزالہ جاوید بہت سے دلوں کو اداس کر کے جہان فانی سے چلی گئیں لیکن انہی کے خاندان سے تعلق رکھنے والی نئی ابھرتی گلوکارہ مسکان فیاض میں ان کی ایک جھلک نظر آتی ہے۔

خوبصورتی کے ساتھ ساتھ کانوں میں رس گھولتی آواز وادی سوات میں سحر باندھ دیتی ہے۔ پندرہ سال کی عمر میں مسکان نے گلوکاری کے میدان میں پہچان بنالی ہے۔

واضح رہے کہ جون 2012 میں مسلح افراد نے پشتو کی مشہور گلوکارہ غزالہ جاوید کو ان کے والد سمیت گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔

سریلی آواز ہونے کے ساتھ ساتھ مسکان گانا گاتے ہوئے ہارمونیم بجانے کا ہنر بھی رکھتی ہے۔

دہشت زدہ ماحول سے آزاد ہونے والی وادی سوات میں مسکان نے موسیقی کا سبق اپنی خالہ غزالہ جاوید سے سیکھا۔

مسکان بھی اپنی خالہ کی طرح پشتو موسیقی میں اپنا نام کمانا چاہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں