پاکستان کو سیاحوں کی جنت کہا جاتا ہے۔ یہاں کے شمالی علاقہ جات اپنی خوبصور تی اور رعنائی میں لاثانی ہیں۔

دیو سائی گلگت بلتستان میں ضلع سکردو اور ضلع استور کے درمیان ایک بلند اور وسیع سطح مرتفع کا نام ہے۔ اس علاقے کی سطح سمندر سے اوسط بلندی 4144 میٹر (13،500 فٹ ) کے لگ بھگ ہے اور اس کا رقبہ تقریبا 3000 مربع کلومیٹر (1200 مربع میل) ہے۔

1993 میں حکومت کی جانب سے دیوسائی کو نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا۔ قدرتی حیات اور حسن سے مالا مال یہ خطہ پاکستان کے چند مشہور ترین نیشنل پارکس میں شامل ہے۔

سرسبز ڈھلوان اور اور ان کے پس منظر میں، چرتے ہوئے خوبصورت یاک اور لمبے بال والے بکرے بہت خوبصورت نظر آتے ہیں۔ دیوسائی کے وسیع میدان پر ایک نظر ڈالیں تو طرح طرح کے رنگین پھول اور ان میں اکثر مقام پر اپنے پچھلی ٹانگوں پر کھڑے اور بازوؤں کو سینے پر باندھے مارموٹ آپ کا استقبال کرتے محسوس ہوتے ہیں۔

ان دنوں پورے ملک سے لوگ نہ صرف اپنی ذاتی گاڑیاں لے کر یہاں آتے ہیں بلکہ نوجوانوں کے مختلف گروپس موٹر سائیکلوں پر بھی جوق در جوق یہاں آکر لطف اندوز ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

دیوسائی نیشنل پارک میں ہزاروں کی تعداد میں ادویاتی جڑی بوٹیاں، انواع واقسام کے جنگلی پھول اور جنگلی حیات بھی پائے جاتے ہیں۔ جبکہ ہمالین بھورے ریچھ کی موجودگی پارک کی اہمیت کو اور بڑھا دیتی ہے۔

یہاں خوبصورت وادیوں کے بیچ نانگا پربت کی فلک بوس اور برف سے ڈھکی چوٹی دل کو چھو لینے والا نظارا پیش کرتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں