پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف فالوآن کا خطرہ

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2016
جوروٹ پہلی اننگز میں 254 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے—فوٹو: رائٹرز
جوروٹ پہلی اننگز میں 254 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے—فوٹو: رائٹرز
انگلینڈ نے پاکستان کی 4 وکٹیں 57 رنز پر حاصل کرلیں—فوٹو: رائٹرز
انگلینڈ نے پاکستان کی 4 وکٹیں 57 رنز پر حاصل کرلیں—فوٹو: رائٹرز

مانچسٹر: انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے پاکستان کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں شاندار بلے بازی کے بعد باؤلنگ میں بھی مہمان ٹیم کو شدید دباؤ میں رکھا اور 4 وکٹیں 57 رنز پر گرادیں جبکہ جوروٹ کی شاندار ڈبل سنچری کی بدولت پہلی اننگز 589 رنز پر ڈیکلیئر کر دی۔

پاکستان نے انگلینڈ کی جانب سے پہلی اننگز 8 وکٹوں پر 589 رنز پر ڈیکلیئر کرنے کے فیصلے کے بعد بیٹنگ شروع کی تو بلے باز بھی باؤلرز کی طرح ناکام ہوئے۔

قومی ٹیم کے اوپنرز ایک دفعہ پھر اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام ہوئے اور محمد حفیظ 27 کے اسکور پر 18 رنز بنا کر کرس ووکس کا شکار بنے جس کے بعد اظہرعلی بیٹنگ کے لیے مگر وہ لارڈز کی طرح اولڈ ٹریفورڈ کی اس وکٹ میں ناکام ہوئے جہاں انگلش بلے بازوں نے ڈیڑھ دن سے زیادہ وقت پاکستانی باؤلرز کو دباؤ میں رکھا اور ٹیم کو بڑا اسکور ترتیب دیا۔

اظہر علی 43 کے اسکور پر صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ تجربہ کار بلے باز یونس خان بین اسٹوکس کی گیند کو سمجھنے سے قاصر رہے اور باہر جاتی گیند کو حاصل کرنے کی کوشش میں کیپر کو کیچ تھما کر چلتے بنے تو پاکستان کا اسکور 48 رنز تھا۔

پاکستان نے فاسٹ باؤلر راحت علی کو یونس خان کے آؤٹ ہوتے ہیں نائٹ واچ مین کی صورت میں بھیجا لیکن وہ کچھ گیندوں کے مہمان بنے اور کرس ووکس کی گیند پر سامنے کھڑے گیری بیلنس کا کیچ دے کر واپس پویلین پہنچ گئے یوں 4 وکٹیں 53 کے اسکور پر گر گئیں۔

شان مسعود نے دوسرے اینڈ سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھایا اور دن کے اختتام سے قبل کپتان مصباح الحق ان کا ساتھ دینے میدان میں اترے اور دن کے اختتام پر پاکستان کا اسکور 4 وکٹوں پر 57 رنز تھا جبکہ فالو آن سے بچنے کے لیے 332 رنز درکار ہیں۔

شان مسعود 30 اور مصباح ایک رن بنا کر کھیل رہے تھے۔

انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 3 اور بین اسٹوکس نے ایک وکٹ حاصل کیں۔

قبل ازیں انگلینڈ نے اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ کے دوسرے روز کھیل کا آغاز کیا تو 314 رنز پر اس کی 4 وکٹیں گر چکی تھیں تاہم روٹ اور کرس ووکس نے عمدہ آغاز کرتے ہوئے ٹیم کی پوزیشن کو مزید بہتر بنادیا۔

جوروٹ دن کے آغاز پر 141 رنز پر کھیل رہے تھے جبکہ کرس ووکس 3 رنز بنا کر ان کا ساتھ دے رہے تھے۔

روٹ نے بہترین بلے بازی کو جاری رکھا اور 150 رنز کا سنگ میل عبور کرلیا اور کرس ووکس نے نصف سنچری مکمل کی، یہ پاکستان کے خلاف ان کی دوسری نصف سنچری تھی۔

لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کرانے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے پاکستان کو دوسرے روز پہلی کامیابی ووکس کو آؤٹ کرکے دلادی۔

کرس ووکس 58 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ کا مجموعی اسکور 414 رنز تھا، دوماہ بعد ٹیم میں واپس آنے والے بین اسٹوکس بیٹنگ کے لیے آنے والے نئے بلے باز تھے۔

مزید پڑھیں:انگلینڈ کی بڑے ہدف کی جانب پیش قدمی

کھانے کے وقفے پر انگلینڈ کا اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 427 رنز تھا، روٹ 185 اور اسٹوکس 6 رنز پر کھیل رہے تھے۔

جوروٹ نے کھانے کے بعد اپنی شاندار بلے بازی کا سلسلہ بدستور جاری رکھا اور کیریئر کی دوسری اور پاکستان کے خلاف پہلی ڈبل سنچری مکمل کی جبکہ دوسری اینڈ سے اسٹوکس نے جارحانہ کھیل پیش کرنے کی کوشش کی اور 34 رنز بنا کر ان کا ساتھ دیا۔

وہاب ریاض نے اسٹوکس کو 471 کے مجموعی اسکور پر سرفراز کے ہاتھوں آؤٹ کرا دیا۔

دوسرے روز چائے کے وقفے تک انگلینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 533 رنز بنائے تھے، جو روٹ 226 اور جونی بیئراسٹو 32 رنز ہر کھیل رہے تھے تاہم وقفے کے بعد روٹ نے اپنا ذاتی اسکور 250 تک پہنچادیا جس کے بعد وہ جارحانہ موڈ میں نظر آئے اور باؤنڈریز حاصل کرنے کی کوشش میں آؤٹ ہوئے۔

روٹ 254 رنز بنانے کے بعد وہاب ریاض کی گیند پر ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ ہو کر پویلین لوٹے، پاکستانی کھلاڑیوں نے روٹ کو شاندار کھیل پر داد دی جبکہ گراؤنڈ میں موجود تماشائیوں نے کھڑے ہو کر انھیں داد دی۔

جونی بیئراسٹو نے نہ صرف روٹ کا بہتر ساتھ دیا بلکہ اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی اور 58 رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو انگلش کپتان نے 589 رنز پر اننگز کو ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کردیا۔

انگلینڈ کی جانب سے روٹ کے علاوہ کپتان کک 105، کرس ووکس اور بیئراسٹو 58،58 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔

پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض نے 3، محمد عامر، راحت علی نے 2،2 اور یاسر شاہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں میچ کے پہلے روز انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ٹیم دو تبدیلیاں کرتے ہوئے اسٹیفن فن اور جیک بال کی جگہ بین اسٹوکس اور جیمز اینڈرسن کو حتمی ٹیم میں شامل کرلیا۔

دوسری جانب پاکستان نے لارڈزٹیسٹ کی فاتح ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے برقرار رکھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں