اسلام آباد : پاکستان نے کہا ہے کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار ہندوستانی وزیر خارجہ کے پاس نہیں بلکہ صرف کمشیری عوام کے پاس ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ انہیں اس وقت کا انتظار ہے جب 'کشمیر بنے کا پاکستان'۔

نواز شریف کے بیان پر ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے گزشتہ روز یعنی ہفتے کو ایک پریس کانفرنس کی اور پورا جموں کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے اور پاکستان کا کشمیر کو اپنا حصہ بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: کشمیر کبھی پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا،سشما سوراج

سشمان سوراج کے بیان پر ردعمل میں وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ بھارت کشمیر میں استصواب رائے کی اجازت دے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کشمیر عوام پاکستان یا ہندوستان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے تو پوری دنیا اسے قبول کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے اندر بھی کشمیریوں پر ظلم کےخلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کشمیری حریت کمانڈر برہان مظفروانی کو شہید قرار دیئے جانے پر ششما سوراج کا کہنا تھا کہ 'ہندوستان کی نظر میں وہ ایک مطلوب دہشت گرد تھا'۔

یہ بھی پڑھیں: 'اس دن کے منتظر ہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان'

اس کے جواب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ 'ایک مرتبہ پھر، ہندوستان کو اس سچائی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ 2 لاکھ کشمیریوں نے وادئ کشمیر میں کرفیو کے باوجود 50 مختلف علاقوں پر برہان وانی کیلئے ہونی والی غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کی تھی، جبکہ 8 جولائی 2016 کو برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے 15 روز بعد بھی آج ریاست میں کرفیو نافذ ہے'۔

انھوں نے کشمیری عوام کو یہ یقین دہانی کرائی کہ حکومت اور پاکستان کے عوام اقوام متحدہ کی منظور کردہ قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت، ان کی آزادی اور خود مختاری کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں